• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم کے 2 ووٹ بڑھ گئے، تمام اتحادی ساتھ، 178 ارکان کا اظہار اعتماد، PDM نے بائیکاٹ کیا، عمران خان کی مخالفین پر جارحانہ تنقید


اسلام آباد(ایجنسیاں)قومی اسمبلی نے وزیراعظم عمران خان پر اعتماد کی قرارداد کی منظور ی دے دی ہے‘ مجموعی طور پرتحریک انصاف اور اس کی اتحادی جماعتوں کے 178 ارکان نے عمران خان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔عمران خان نے 2018ء میں وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالا تھا تو اس وقت قومی اسمبلی کے 176 ارکان نے اعتماد کا ووٹ دیا تھا‘اس طرح انہوں نے پہلے کے مقابلے میں 2 اضافی ووٹ لئے۔

قومی اسمبلی میں پی ڈی ایم کے بائیکاٹ کی وجہ سے اپوزیشن کی نشستیں خالی تھیں جس پر حکومتی ارکان نے نوٹوں کے ہار رکھ دیے جبکہ حکومتی ارکان نوٹ کو عزت دو کے پلے کارڈ بھی اپنے ہمراہ لائے تھے۔وفاقی وزراءپرویز خٹک اور مرادسعید اپوزیشن رکن محسن داوڑ کو ووٹ ڈالنے کیلئے قائل کرتے رہے تاہم وہ راضی نہیں ہوئے ۔ 

ہفتہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس کے آغاز پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قرارداد پیش کی کہ یہ ایوان اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کے آرٹیکل 91 کی شق (7) کی مقتضیات کے مطابق اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان پر اعتماد کا اظہار کرتا ہے۔ 

اسپیکر نے شاہ محمود قریشی کی طرف سے پیش کردہ قرارداد ایوان میں پیش کی۔ تمام ارکان نے قرارداد کا ڈیسک بجا کر بھرپور انداز میں خیر مقدم کیا۔ اس دوران اپوزیشن کی طرف سے صرف ایک رکن محسن داوڑ ایوان میں موجود رہے۔

قومی اسمبلی کے ارکان نے یکے بعد دیگرے لابی میں جاکر اپنا ووٹ رجسٹرڈ کرایا۔ وزیراعظم عمران خان نے بھی تمام ارکان کے ہمراہ لابی میں جاکر اپنا ووٹ رجسٹرڈ کرایا۔ ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے پر اسپیکر نے قرارداد کے حق میں ڈالے گئے ووٹ کی تعداد کا اعلان کیا۔ 

انہوں نے ایوان کو بتایا کہ وزیراعظم کے حق میں اعتماد کی قرارداد منظور ہوگئی ہے۔ا سپیکر نے کہا کہ اس سے قبل اگست 2018ءمیں عمران خان 176 ووٹ لے کر وزیراعظم منتخب ہوئے تھے تاہم اب انہوں نے اڑھائی سال بعد 178 ووٹ حاصل کئے۔

تازہ ترین