• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ووٹ گن پوائنٹ پر لیا، ووٹرز کی ایجنسیوں سے نگرانی کرائی، عمران خان اکیلا دوڑ کر اول آگیا، اپوزیشن


اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم کے قومی اسمبلی سے اعتماد کے ووٹ پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے رہنمائوں کا کہنا ہے کہ اعتماد کا ووٹ گن پوائنٹ پر لیا گیا ہے، ووٹرز کی ایجنسیوں سے نگرانی کرائی گئی۔

عمران خان اکیلا دوڑ کر اول آیا ہے، بلاول بھٹوزرداری نے کہا عدم اعتماد کا فیصلہ پی ڈی ایم کریگی، اب ہم بتائینگےکہ آپ کب تک وزیراعظم رہیںگے، نومنتخب سینیٹر یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویزاشرف کاکہنا تھا جن 16ارکان کوکرپٹ کہتے ہیں انہیں نکال کراعتمادکاووٹ لیں،پھردیکھیں گے۔

مریم نوازنے کہا کہ وزیر اعظم نے اعتماد کا جھوٹا ووٹ لیا، ان کی واپسی کا سفر شروع ہو چکا ہے، چاروں صوبوں کے عوام نے اپنا فیصلہ دیدیا، حکومت کی سیاسی موت ہوچکی،تدفین جاری ہے،اس کو بچانے والے اپنے ادارے کی عزت بچائیں۔پی ڈی ایم رہنمائوں ان ان خیالات کا اظہار ظہرانے اور پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ 

مسلم لیگ (ن) نائب صدر مریم نواز نے پارلیمنٹ کے باہرگفتگواور بلاول بھٹو کےہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا کہ پارلیمنٹ ہاؤس کو بنکر بنادیا گیا اور بندوق کی نوک پر 16 ووٹ حاصل کیے، اب ایک بات واضح ہوگئی کہ جھوٹا اعتماد کا ووٹ لے لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ 16 اراکین قومی اسمبلی کے ساتھ ایک ایک بندہ مقرر کردیا گیا۔

نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ابو بچاؤ مہم کے طعنے دینے والے وقتی طور پر بیٹا بچاؤ مہم میں کامیاب رہے، بچانے والوں سے کہنا چاہتی ہوں کہ چاروں صوبوں کے عوام نے حکومت کے خلاف فیصلہ دے دیا اس کو بچانے کی کوشش میں آپ اپنی اور اپنے ادارے کی عزت پر حرف نہ آنے دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جو چیز ختم ہوگئی ہے اسے جانے دیں اور عوام کا فیصلہ تسلیم کریں ورنہ مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا جوکہ ظاہر ہے کہ ہم نہیں چاہتے۔

ان کا کہنا تھا کہ کل کس طرح ایجنسیاں فعال ہوگئیں اس بارے میں ساری تفصیلات بہت جلد عوام کے سامنے آجائیں گی،مریم نواز نے کہا کہ جب میڈیا پر دباؤ ختم ہوگیا اور دیگر ادارے فعال ہوں گے تو حکومت کی کرپشن کی ساری داستان سامنے آئے گی جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی سیاسی موت ہوچکی ہے اس لیے تدفین کے آخری مراحل باقی ہیں جس کی ساری تیاری پی ڈی ایم اور عوام مل کر کریں گے۔ 

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نےاسلام آباد میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ظہرانے سے خطاب کے دوران ان کہا کہ سیاست ناممکن کو ممکن بنانے کے فن کا نام ہے اور سینیٹ کی ایک نشست نے ناممکن کو ممکن بنا دیا اور حکومت کیلئے ہر دروازے بند ہوتے جارہے ہیں۔ ہم سب پی ڈی ایم کی جیت منانے کیلئے جمع ہوئے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے پی ڈی ایم کے کارڈ سے ثابت کردیا کہ حکومت کتنی کمزور ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف سیاسی اتحاد ہے جو جمہوریت کے لیے یکجاں ہیں اور دوسری طرف ایک کمزور شخص ہے جو اپنے اندر ناکامی کا طوفان دیکھ رہا ہے اور وہ اپنا توازن کھو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ کی ایک نشست نے پورے نظام کو بے نقاب کردیا۔انہوں نے کہا کہ کب، کہاں اور کس کیخلاف عدم اعتماد ہوگا یہ فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی، اب پی ڈی ایم بتائے گی کہ آپ کب تک وزارت عظمیٰ کی نشست پر بیٹھیں گے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’آصف علی زرداری، نواز شریف اور مولانا فضل الرحمٰن مل کر بیٹھ کر منصوبہ بنائینگے تو یہ حکومت فارغ ہوجائیگی کیونکہ ان کا تو مقابلہ ہی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام صوبوں کو اس لیے حقوق حاصل ہیں کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے 18ویں ترمیم منظور کرائی تھی۔ 

یوسف رضا گیلانی نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن لوگوں نے ہمیں ووٹ دیے وہ کرپٹ اور ضمیر فروش ہیں لیکن پھر ایسے کرلیتے ہیں کہ وہ 16 یا 17 ووٹر جو آپ (وزیر اعظم عمران خان) خود کرپٹ قرار دے رہے ہیں انہیں نکال کر اعتماد کا ووٹ لے لیں، پھر بتائیں لے سکتے ہیں یا نہیں۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ آپ جنہیں چور کہتے ہیں، ان پر شک کرتے ہیں اور پھر انہیں کے ساتھ بیٹھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ وہ کل آپ کے تھے نہ ہی آج آپ کے ہیں اور آئندہ بھی نہیں ہوں گے۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ نے ہم این ایف سی ایوارڈ بھی دیا اور آرڈیننس کے بجائے پارلیمنٹ کے ذریعے متعدد ترامیم کرائیں اور یہ ہی جمہوریت کا حسن ہے۔انہوں نے صدر مملکت کا حوالہ دے کر کہا کہ اب تو وہ بھی قائل ہوگئے کہ وزیر اعظم پارلیمنٹ میں اکثریت کھو بیٹھے ہیں۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ وزیراعظم دوڑ میں اکیلے تھے اور اکیلے ہی دوڑ کر اول آئے ہیں۔

راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اپوزیشن تو دو دن پہلے سینیٹ الیکشن میں حکومت کو شکست دے چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو دھمکیوں کے ذریعے پروان چڑھایا جا رہاہے، پہلے جمہوریت کامطلب سمجھنے کی کوشش کریں۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ جمہوریت حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مقابلے کو کہتے ہیں۔

تازہ ترین