• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جرمنی جوہری توانائی کمپنیوں کو ہرجانہ دینے پر رضا مند

برلن ( نیوز ڈیسک) جرمن حکومت برسوں سے جاری عدالتی کارروائی کو ختم کرتے ہوئے توانائی کمپنیوں کو 2.4 ارب یورو فراہم کرنے پر رضا مند ہو گئی ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق گزشتہ روز جرمن حکومت نے تصدیق کی ہے کہ وہ ایسی کمپنیوں کو ہرجانہ ادا کرے گی، جو جوہری توانائی گھروں کو مرحلہ وار ختم کرنے کی وجہ سے مالی نقصان کا شکار ہو رہی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اعلان سے حکومت اور کمپنیوں کےدرمیان گزشتہ کئی برس سے جاری عدالتی جنگ ختم ہونے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق نقصان کا شکار ہونے والی کمپنیوں کے لیے 2.9 ارب ڈالر کی رقم مختص کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ مارچ 2019ء میں جاپان میں فوکو شیما جوہری حادثے کے بعد جرمن حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ ملک میں جوہری طاقت گھروں کو مرحلہ وار بند کر دے گی۔ یہ فیصلہ حکومت کو توانائی کی کمپنیوں کے ساتھ معاہدوں کی تجدید کے کچھ ماہ بعد ہی کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے ناقدین نے انگیلا میرکل کی حکومت پر الزام عائد کیا تھا کہ ان کی حکومت نے یوٹرن لیا ہے۔ تاہم مرکل کا کہنا تھا کہ فوکو شیما جوہری حادثے کے بعد صورتحال بدل گئی تھی، جس کی وجہ سے پالیسی میں تبدیلی کا فیصلہ کیا گیا۔ جرمن حکومت نے جوہری کمپنیوں کے ساتھ یہ تصفیہ اس لیے کیا تھا تا کہ ان کمپنیوں کی طرف سے کی گئی سرمایہ کاری کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکے۔ حکومتی بیان کے مطابق یہ رقوم جوہری توانائی فراہم کرنے والی کمپنیوں آر ڈبلیو ای، فاٹن فال، ایئون۔ پرسیون الیکٹرا اور اینب کو دی جائیں گی۔
تازہ ترین