• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان سپر لیگ کے کنٹریکٹ میں نظرثانی ضروری ہے، ندیم عمر

کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان سپر لیگ فرنچائز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کے سات پارٹنرز ہیں لیکن چھ پارٹنرز یعنی چھ ٹیموں کے مالکانرو رہے ہیں اور ایک یعنی پی سی بیمزے کر رہا ہے۔ کیا کبھی اس طرح بھی پارٹنرشپ چلتی ہے؟ غیر ملکی ویب سائٹ کو انٹر ویو میں انہوں نے کہاکہ پاکستان سپر لیگ کے کنٹریکٹ پر اب نظرثانی کی ضرورت ہے۔ ایونٹ ملتوی ہونے سے فرنچائز کا سب سے زیادہ مالی نقصان ہوا ہے۔کون چاہے گا اپنا کروڑوں کا نقصان کرے؟ ۔ پاکستان سپر لیگ میں شریک ایک فرنچائز کے اعلیٰ عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا بھی نقصان ہوا ہے لیکن زیادہ نقصان فرنچائزز کا ہوا ہے ۔عام حالات میں میچز مکمل ہوجائیں تو فرنچائز بورڈ کو پیسے ادا کرنے کے پابند ہوتے ہیں لیکن اس بار صورتحال واضح نہیں ہے کہ فیس واپس ہوگی یا نہیں۔ اس عہدیدار نے بتایا کہ کھلاڑیوں کو ان کے معاوضے کا 70 فیصد ایونٹ شروع ہونے سے قبل او رباقی لیگ کے بعد ادا کی جاتی ہے۔کھلاڑیوں اور دیگر اسٹاف کے ایونٹ کے دوران تمام اخراجات ان کی فرنچائز کے ذمے ہوتے ہیں۔کھلاڑیوں کو دی جانے والی تمام ادائیگی پی سی بی کے ذریعے ہوتی ہے۔ ایونٹ کے پروڈکشن اخراجات یہاں تک کہ افتتاحی تقریب کے اخراجات بھی فرنچائزز سے لیے جاتے رہے ہیں۔

تازہ ترین