• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عورت کو آزادی کے نام پر تباہی میں دھکیلا جا رہا ہے،جماعت اسلامی خیبر پختونخواہ

پشاور (نسرین جبین )عورت معاشرے کی ایک بنیادی اکائی ہے جبکہ تاریخ کے اوراق گواہ ہیں کہ جب بھی کسی قوم کو شکست دینی ہوتی تو وہاں کے خاندانی نظام کو نشانہ بنایا جاتا تھا ۔آج یہی کھیل ہمارے ساتھ بھی کھیل جا رہا ہے ۔ عورت کو حقوق اور آزادی کے نام پر مزید تباہی میں دھکیلا جا رہا ہے ۔حالانکہ اسلام نے تو عورت کو گھر کی ملکہ قرار دیا ہے ۔اور اس قدر حقوق دیے ہیں کہ خواتین پر اس کی مرضی کے بغیر معاشی ذمہ داری کا بوجھ نہیں ڈالا جا سکتا ان خیالات کا اظہار حلقہ خواتین جماعت اسلامی صوبہ خیبر پختونخواہ کی ناظمہ بلقیس مراد سابقہ رکن قومی اسمبلی رضیہ عزیز،سابقہ صوبائی ناظمہ اور سابقہ ایم پی اے عنایت بیگم نے جماعت اسلامی کے تحت منائی جانے والی مہم "مضبوط خاندان ، محفوظ عورت مستحکم معاشرہ " عالمی یوننسواں کےحوالے سے جنگ فورم میں کیا بلقیس مراد نے کہاکہ اسلام نے عورت کو ہر بنیادی حق دیا ہے ۔جن میں تعلیم حاصل کرنے کا حق ،اظہار رائے کا حق ، وراثت میں بھرپور حصہ اور دیگر بہت سے حقوق دیے ہیں ۔اور مردوں کی صورت ایک محفوظ سائبان میسر کیا ہے ۔ پاکستان کی خواتین کی اکثریت چادر اور چاردیواری کے تحفظ کو اپنا حق سمجھتی ہیں۔ ہم اسلام کے میسر کردہ حقوق سے مکمل طور پرمطمئن ہیں ۔ ہمیں مزید کسی قاعدے یاقانون پر عمل کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ عورت نسلوں کی امین ہے اور یہ اللہ کی جانب سے ایک بہت بڑا اعزاز ہے ۔ رضیہ عزیزنے کہاکہ اسلام نے عورت کو تحفظ کے لیے گھر جیسا مضبوط قلعہ عطا کیا ہے جس میں وہ ذہنی، معاشی اور جسمانی طور پر محفوظ تصور کرتی ہے ۔خاندان وہ ادارہ ہے جہاں محبت احترام اور عزت سے ایک معاشرہ پرورش پاتا ہے۔ عورت کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ اسے انسان کا اولین استاد قرار دیا گیا ہے ۔ یہ خواتین ہی ہیں جن کے گود سے ایسے سپوت جنم لیتے ہیں جو آگے چل کر ملک و قوم کا نام روشن کرتے ہیں ۔ زبیدہ اقبال نے کہاکہ عالمی یوم نسواں کے موقع پر محسن انسانیت نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا محسن نسواں ہونا مثالوں اور دلائل سے ثابت کرنے کے لئے صوبہ بھر کے بڑے شہروں میں ریلیوں ،سیمنارز اورآگاہی واکس کے ذریعےآج 8مارچ عالمی یوم خواتین کے موقع پر خواتین کے سلگتے مسائل کے حل کیلئے سیرت محسن انسانیت سے راہنمائی کے لئے معاشرے میں شعور اجاگر کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی حلقہ خواتین نے مضبوط خاندان۔محفوظ عورت اورمستحکم معاشرہ کے موضوع پر 10فروری سے 10مارچ تک ملک گیر مہم چلارہی ھے جس کے تحت معاشرے میں استحکام خاندان کی اہمیت کو اجاگر کرنے ،طلاق جیسے ناپسندیدہ عمل کے روک تھام،مردوں کو بحیثیت والی و کفیل ذمہ داریوں کا احساس دلانے سمیت ان کی درست سمت میں راہنمائی کرنا،عورت کو استحکام خاندان کی ذمہ داریوں کا احساس دلانے سمیت معاشرے میں تکریم نسواں کا شعور اجاگر کیا جائے گا اور نوجوانوں کی فکری اور عملی تربیت کا اہتمام کیا جائےگا۔انہوں نے کہا کہ طلاق کو قرآن میں ناپسندیدہ عمل کہا گیا ھے اور بدقسمتی سے ہمارے ملک میں اس کی شرح بڑھ رہی ھے ۔صرف کراچی میں گزشتہ سال 2020ء کے دوران علیحدگی کے 14943کیسزز رجسٹرڈ کئے گئے ہیں۔انہوں نےکہا کہ جماعت اسلامی کے تحت استحکام خاندان مہم کے دوران اراکین پارلیمنٹ وکلاء، دانشوروں،پروفیسروں، علماءکرام کو پروگرام میں شامل کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ مغرب نے عورت سے اس کا وقار چھین لیا ہے ۔ اب ان سے ہمارا محفوظ اور مضبوط خاندانی نظام برداشت نہیں ہورہا ہے ۔ جب کہ مغربی تہذیب نے عورت سے اس کا بنیادی حق چھین کر اسے پاتال تک پہنچا دیا ہے ۔
تازہ ترین