• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


عظیم انقلابی شاعر حبیب جالب کو دنیا سے کوچ کیے 28 برس بیت گئے۔

حبیب جالب 24 مارچ 1928 کو ہوشیار پور میں پیدا ہوئے، ان کا اصل نام حبیب احمد تھا، پارٹیشن کے بعد وہ فیملی کے ساتھ پاکستان آئے اور روزنامہ امروز میں بطور پروف ریڈر کام کرنے لگے۔

انہوںنے نامساعد حالات میں بھی عوام کیلئے آواز اٹھائی اور انکی نمائندگی کا حق ادا کر دیا،ان کی آنکھ نے جو دیکھا اور دل نے جو محسوس کیا اس کو من و عن اشعار میں ڈھال دیا اور نتائج کی پرواہ کئے بغیر انہوں نے ہر دور کے جابر اور آمر حکمران کے سامنے کلمہ حق بیان کیا۔

حبیب جالب کے بے باک قلم نے ظلم، زیادتی، بے انصافی اور عدم مساوات کے حوالے سے جو لکھا وہ زبان زدِ عام ہو گیا۔

حبیب جالب نے جہاں اپنی بے باک شاعری سے اردو ادب کو نئی جہتوں سے روشناس کرایا وہیں انہوں نے رومانوی شاعری کو ایک ایسا اسلوب دیا جس میں جذبوں کی شدت نمایاں ہے۔

انہوںنے اپنی زندگی میں ادب کیلئے بے شمار کام کیا،ان کی نظموں کے پانچ مجموعے برگ آوارہ، سرمقتل، عہد ستم، ذکر بہتے خون کا اور گوشے میں قفس کے شائع ہو چکے ہیں۔

حکومت پاکستان نے ان کے مرنے کے 16 برس بعد انہیںنشان امتیاز سے نوازا۔