• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اس نے گھر میں داخل ہوتے ہی سلام دعا کے بعد پہلا سوال یہ پوچھا کہ کیا میں آپ کا واش روم استعمال کرسکتا ہوں؟ میں نے جواب دیا ضرور کیوں نہیں، اور اسے واش روم تک چھوڑ دیا۔ اس کا نام گل خان اور وہ ایک جاپانی مسلمان تھا، ایک پاکستانی دوست کے ہاں ویسے تو بطور منیجر ملازم تھا لیکن وہ میرے دوست کے ہاں ایک فیملی ممبر کی طرح ہی سمجھا جاتا تھا، آج کی دعوت میری جانب سے دوستوں کے اعزاز میں رکھی گئی تھی جس میں گل خان ہمیشہ کی طرح بطور مہمان مدعو تھا۔ مجھے گل خان بہت پسند تھا کیونکہ ایک تو وہ اپنی مرضی سے دین اسلام سے متاثر ہوکر مسلمان ہوا تھا، دوسرا مجھے اس کے چہرے پر انتہائی معصومیت، سچائی اور ایمانداری نظر آتی تھی، مجھے معلوم تھا کہ وہ واش روم دراصل وضو کرنے گیا تھا کیونکہ دو گھنٹے پر محیط سفر کے باعث اس کی مغرب کی نماز قضاہونے کو تھی لہٰذا اس کو سب سے پہلے نماز ادا کرنی تھی، چند منٹ بعد گل خان واش روم سے باہر آیا تو وہ باوضو تھا جبکہ میں پہلے ہی اس کے لئےجائے نماز بچھا چکا تھا۔ ایسا نہیں کہ میرے مہمانوں میں صرف گل خان ہی نمازی تھا بلکہ میرے تمام مہمان ہی نمازی تھے لیکن گل خان کیونکہ ایک جاپانی مسلمان تھا لہٰذا مجھے اس میں ہمیشہ ہی زیادہ دلچسپی رہی ، چند لمحوں بعد گل خان نماز کے لئے نیت باندھ چکا تھا وہ دھیمی آواز میں نماز ادا کررہا تھا، اس کے الفاظ کی ادائیگی صاف سنائی دے رہی تھی، اس کی الحمد شریف پڑھنے کا انداز اتنا مسحور کن تھا کہ جیسے کوئی دل سے اپنے محبوب سے گفتگو کررہا ہو، اسے اپنے ادا کئے گئے ایک ایک لفظ کا مطلب معلوم تھا، میں اسے دیکھنے میں محو تھا ساتھ ہی مجھے یقین تھا کہ ہم جیسے گناہ گار مسلمانوں کو دیکھ کر کوئی غیر مسلم مسلمان ہو یا نہ ہو گل خان جیسے جاپانی مسلمان کو دیکھ کر یقیناً کوئی بھی غیر مسلم جاپانی مسلمان ہوسکتا ہے۔ گل خان نے سلام پھیر کر نماز مکمل کی اور دعا کے لئے ہاتھ اٹھا دیے، نماز سے فارغ ہونے کے بعد کھانے کا دور چلا تو میں نے گل خان سے اس کے اسلام قبول کرنے کی وجہ معلوم کی، اس کا جواب یہی تھا کہ اس کے کئی پاکستانی دوست ہیں جن کے ساتھ کافی وقت گزارا، ان کے گھروں میں آنا جانا تھا، ان کا رہن سہن، خاندانی رسم ورواج، رشتوں کی آپس میں محبت اور احترام سے بہت متاثر ہوا، جب مجھے معلوم ہوا کہ دین اسلام صرف عبادت کا نام نہیں بلکہ زندگی گزارنے کا طریقہ ہے تو میں نے اپنے طور پر دین اسلام پر ریسرچ کرنا شروع کی،اسلام کی تاریخ پڑھی، جس کے بعدمجھ میں انقلابی تبدیلی آئی اور میں نے دوستوں کے ساتھ مسجد میں جاکر دین اسلام قبول کیا، اب صرف میں ہی نہیں بلکہ میری جاپانی اہلیہ بھی مسلمان ہیں اور الحمد للہ تہجد گزار خاتون ہیں۔ گل خان نے بتایا کہ دین اسلام جاپان میںسب سے تیزی سے پھیلنے والا مذہب بن چکا ہے۔

گل خان کے مطابق 1941میں جاپان میں صرف چھ سو مسلمان تھا جن میں صرف تین جاپانی شہری تھے جبکہ 2010میں مسلمانوں کی تعداد بڑھ کر ایک لاکھ دس ہزار ہوچکی تھی تاہم 2020میں یہ تعداد انتہائی تیزی سے بڑھ کر دولاکھ تیس ہزار تک پہنچ چکی تھی جن میں پچاس ہزار جاپانی مسلمان بھی شامل ہیں، اس وقت جاپان کی کئی مساجد میں جاپانی خواتین اور مرد خود آکر درخواست کرتے ہیں کہ انھیں دین اسلام میں داخل کرلیا جائے، گل خان کے مطابق اگر جاپان میں مسلمانوں کی تعداد میں اسی طرح اضافہ جاری رہا تو توقع ہے کہ 2025میں جاپان میں مسلمانوں کی تعداد تین لاکھ تک پہنچ جائے گی، گل خان کے مطابق جاپان میں اسلام سترہویں صدی میں چین کے علاقے کاشغر کے مسلمانوں کے ذریعے پہنچا تھا، جبکہ جدید دور میں اٹھارہویں صدی میں ترک مسلمانوں کے ذریعے جاپان میں دین اسلام پھیلنا شروع ہوا، جس کے بعد انڈیا، پاکستان، انڈونیشیا، ملائیشیااور بنگلہ دیش کے مسلمانوں کی جاپان آمد کے بعد جاپان میں اسلام تیزی سے پھیل رہا ہے۔ گل خان کے مطابق اس وقت جاپان میں ایک سو سولہ مساجد ہیں، جاپان میں سب سے پہلی مسجد 1935میں کوبے میں تعمیر کی گئی جبکہ جاپان کی سب سے خوبصورت اور بڑی مسجد دارالحکومت ٹوکیو میں ٹوکیو کامی کے نام سے موجود ہے جسے ترک مسجد بھی کہا جاتا ہے، یہ مسجد ترک حکومت کی سرپرستی میں تعمیر کی گئی ہے اوریہاں کے امام کا تقرر بھی ترک حکومت ہی کرتی ہے اور یہاں خطبہ جاپانی، انگریزی اور عربی زبان میں دیا جاتا ہے، جاپان میں دین اسلام کے پھیلائو میں ترک مسجد کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔گل خان کا کہنا ہے کہ ماضی میں دین اسلام کو تشدد اور دہشت گردی کے ساتھ جوڑا جاتا تھا لیکن اب جاپانی عوام میں دین اسلام کی حقیقت اور سمجھ بوجھ پیدا ہورہی ہے یہی وجہ ہے کہ جاپان میں اسلام سب سے تیزی سے پھیلنے والا مذہب بنتا جارہا ہے۔ میں نے اس دعا کے ساتھ تقریب کا اختتام کیا کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو گل خان جیسا مسلمان بنادے۔

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین