• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سوال:۔ ڈاکٹر حضرات کو دوا ساز کمپنیوں سے جو گولیاں اور دوائیں سیمپل کے طور پر ملتی ہیں، کیا ان کی خرید وفروخت جائز ہے؟

جواب:۔ جو دوائیں ڈاکٹر حضرات کو بطور ملکیت کے دی جاتی ہیں ،وہ ڈاکٹروں کی ملکیت ہیں جو چاہے کریں اور انہیں فروخت کرنا چاہیں تو فروخت بھی کرسکتے ہیں ،اگر چہ ان پر(Not for sale) لکھا ہوا ہو ،کیونکہ جب ڈاکٹر مالک ہوگئے تو ملکیت کی رو سے اپنی مملوکہ شے میں ہر قسم کے تصرف کے مجاز ہوگئے۔ اس صورت میں مریضوں کو دینے کے بارے میں کمپنی کی ہدایت کو محض مشورہ قرار دیاجائے گا۔

اگر ڈاکٹر حضرات کو مالک نہ بنایا جائے، بلکہ مریضوں تک پہنچانے کے لئے وکیل بنایا جائے تو ایسی صورت میں دوائیں ان کے ہاتھ میں امانت ہیں اور مریضوں تک ان کا پہنچانا ضروری ہے اور انہیں فروخت کرنا جائز نہیں ہے۔

اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

masail@janggroup.com.pk

تازہ ترین