• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترین اور بیٹے کی FIA میں پیشی، فیملی کے 36بینک اکاؤنٹس منجمد

ترین اور بیٹے کی FIA میں پیشی، فیملی کے 36بینک اکاؤنٹس منجمد


لاہور، اسلام آباد ( نمائندہ جنگ،نیوز ایجنسیاں) ایف آئی اے نے 21 خاندانوں کی 38 شوگر ملوں سے سوال جواب شروع کردئیے، چینی سٹہ اسکینڈل میں ایف آئی اے نے 21 خاندانوں اور گروپوں کی 38ملوں کو سوالنامے بھجوا دیئے جبکہ جہانگیر ترین اور بیٹا ایف آئی اےمیں پیش ہوگئے۔

آج دوبارہ لاہور کی بینکنگ کورٹ میں پیش ہونگے، دوسری جانب ایف آئی اے لاہور نے چینی سٹہ مافیا اور جے ڈی ڈبلیو کیس میں جہانگیر ترین فیملی کے 36 اکاؤنٹس منجمد کر دئیے۔ نیب نے نواز شریف کے دست راست پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین جاوید کیانی اور وزارت صنعت و پیداوار کے سابق افسر خضر حیات کو 14 اپریل کو نیب راولپنڈی آفس میں طلب کیا ہے۔ 

ایف آئی اے لاہور نے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی نصراللہ دریشک کی شوگر مل کو طلبی کا نوٹس جاری کر دیا، شہباز شریف فیملی، مونس الٰہی اور جہانگیر ترین سمیت 5ملوں نے تاحال جواب جمع نہیں کرایا، ایف آئی اے نے 21 خاندانوں اور گروپوں کی 39 شوگر ملوں سے سٹے کے الزام میں درج ایف آئی آر پر تفتیش کیلئے سوالنامے بھجوا دیئے ہیں،چوہدری شوگر مل نے سٹے پر جواب جمع کرادیا۔

ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ مونس الٰہی، عمر شہریارکی رحیم یار خان شوگرملز سے سٹے کے ایک سے زائد مقدمے میں تفتیش ہورہی ہے ، مونس الٰہی اور عمر شہریارکی شوگرملوں کی تعداد چار ہے،شہباز شریف کی رمضان شوگرمل سے سٹے کے ایک مقدمے پر جواب کا انتظارہے اور جہانگیرخان ترین کی شوگر ملوں کی تعداد چار ہے، جبکہ علی خان ترین کی دوشوگرملوں کو سمن جاری کئے گئے ہیں۔

ایم شمیم خان کی شوگر ملوں کی تعداد پانچ ہے اور میاں طیب سے سٹے کے ایک مقدمے پر جواب کا انتظار ہے جبکہ ہمایوں اختر کی تاندلیانوالہ شوگرملز ، چوہدری منیر کی اتحاد شوگر ملز،میاں شفیع کی اتفاق/کشمیر شوگر ملز ، ایم نواز چھٹہ کی رسول نواز گورمے ملز، نصرت شمیم، میاں رشید،جاوید کیانی، نذر شاہ، کی شوگر ملوں کو سٹہ مقدمات پر سمن جاری کئے گئے ہیں۔

سٹہ اسکینڈل میں درج ایف آئی آر پر اکیس شوگرملز کے سی ایف او اور ہیڈآف سیلز کو نو سے سترہ اپریل تک طلب کیا گیا ہے۔ دوسری جانب ایف آئی اے لاہور نے چینی سٹہ مافیا اور جے ڈی ڈبلیو کیس میں جہانگیر ترین فیملی کے 36 اکاؤنٹس منجمد کر دئیے۔

ایف آئی اےنے یہ اکاؤنٹس منی لانڈرنگ،غیر قانونی شیئرز کی خریدوفروخت،فراڈ اور سٹہ مافیا سے تعلق کے الزامات پر بند کرائے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ اکاؤنٹس ایف آئی اے لاہور کی درخواست پر منجمد کیے گئے ہیں۔ 

ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین اور انکے خاندان کے 4 امریکی ڈالرز، دو برطانوی پاؤنڈز اور 30 پاکستانی کرنسی کے اکاؤنٹس منجمد کیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق 9 سرکاری اور نجی بینکوں جو اکاؤنٹس منجمد کیے گئے ان میں علی ترین کے 21، جہانگیر ترین کے 14 اور انکی اہلیہ آمنہ ترین کا ایک اکاؤنٹ شامل ہے۔ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ منجمد اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے کی رقم موجود ہے،جہانگیر ترین اور انکے بیٹے علی ترین نے گزشتہ روز ایف آئی اے لاہور میں پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا۔ 

ایف آئی اے نےجہانگیر ترین اور انکے بیٹے علی ترین کو 4 ارب 35 کروڑ کے مبینہ مالیاتی اسیکنڈل میں طلب کیا تھا۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور کی سربراہی میں 5 رکنی ٹیم نے تحقیقات کیں،جہانگیر ترین اور علی ترین ڈیرھ گھنٹے تک ایف آئی اے کے دفتر میں موجود رہے۔

ایف آئی اے نے 4 ارب 35 کروڑ کے مبینہ مالیاتی اسیکنڈل میں 5 سوالوں پر مشتمل سوال نامہ بھجوایا تھا۔ جس میں پوچھا گیا کہ آپ نے اپنی کمپنی جے کے فارمنگ کو خود سے طے کردہ قیمت 4 ارب 85 کروڑ روپے میں کیسے بیچا،جے فارمنگ کو فروخت کرنے کی وجوہات کیا تھیں، نقصان کے باوجود کمپنی کئی گناہ زیادہ قیمت پر جے ڈی ڈبلیو کو بیچی گئی۔ 

کمپنی کی فروخت سے حاصل شدہ 4 ارب 35 کروڑ روپے کی رقم کہاں استعمال ہوئی، اسکی منی ٹریل دی جائے، ایف آئی اے ذرائع کے مطابق دونوں ملزمان تفتیشی ٹیم کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے ،ایف آئی اے ٹیم نے وکلاء کو تفتیشی روم میں آنے سے روک دیا۔

جہانگیر ترین اور انکے بیٹے علی ترین سے الگ الگ تفتیش کی گئی، ایف آئی اے ٹیم نے علی ترین سے گنے کے کاروبار فروخت کرنے کے متعلق بھی تفصیلات طلب کیں ۔ جہانگیر ترین آج دوبارہ لاہور کی بینکنگ کورٹ میں پیش ہونگے۔ ایف آئی اے لاہور نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی نصراللہ دریشک کی شوگر مل کو طلبی کا نوٹس جاری کر دیا۔ 

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے نجی شوگر ملز کی انتظامیہ کو 15 اپریل کو طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ نجی شوگر ملز انتظامیہ سے سال 20۔2021 میں شوگر کی پیداوار کو فروخت کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ نجی شوگر ملز انتظامیہ سے شوگر کی پیداوار و فروخت کا ایف بی آر کو جمع کروایا گیا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی کی شوگر مل سے سٹّے کے ذریعے فروخت اور بک کی گئی چینی کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے۔ 

سٹّے کے ذریعے فروخت کی گئی چینی کے ڈیلرز اور بروکرز کی تفصیلات بھی طلب کر لی گئی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ انڈس شوگر ملز کی انتظامیہ کو شوگر ملز اور سٹّے بازوں کے باہمی روابط اور آپسی لین دین کی تفصیلات بھی ہمراہ لانے کا کہا گیا ہے۔ 

ایف آئی اے نے گزشتہ روز وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی کی شوگر مل کو بھی نوٹس جاری کیا تھا۔ نیب نے نواز شریف کے دست راست پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین جاوید کیانی اور وزارت صنعت و پیداوار کے سابق افسر خضر حیات کو 14 اپریل کو نیب راولپنڈی آفس میں طلب کیا ہے۔

جاوید کیانی حدیبیہ پیپر ملز کیس میں بھی شریک ملزم رہ چکے ہیں ،نیب نوٹس میں کہاگیا ہے کہ صنعت و پیداوار کے اکاؤنٹینٹ مزمل پاشا 13اپریل کو پیش ہوں جبکہ چیئرمین پسما سکندر پاشا کو دوبارہ اگلے ہفتے طلب کر لیا ہے۔ نیب کے مطابق یہ تمام شخصیات جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونگی، اس حوالے سے سوالنامہ بھجوا دیا گیا ہے۔

سوالنامے میں پوچھا گیا ہے کہ 2017میں شوگر کی قیمتوں کا تعین کن بنیادوں پر کیا گیا، بین الاقوامی ریٹ اور قیمتوں کے تعین کا اختیار کیسے اور کس نے دیا۔ نیب نے تمام شخصیات کو 17-2019 تک چینی کی سبسڈی کیلئے پروپوزل ریکارڈ فراہم کرنےکی ہدایت کی ہے جبکہ نیب محکمہ خوراک پنجاب کا ریکارڈ بھی حاصل کر چکا ہے۔ 

تازہ ترین