• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مغربی بلفاسٹ میں تشدد، پولیس افسران پر بھی حملے، بس نذرآتش، بورس جانسن کا اظہار تشویش

لندن (پی اے) مغربی بلفاسٹ میں تشدد کی رات کے بعد شمالی آئرلینڈ کی پاور شیئرنگ ایگزیکٹو کا ہنگامی اجلاس ہوا۔ گھنٹوں بدنظمی کے دوران پولیس افسران پر حملے کئے گئے۔ پٹرول بم پھینکے گئے اور ایک بس جلا دی گئی۔ پولیس فیڈریشن نے کہا ہے کہ لائلسٹ اور نیشنلسٹ علاقوں کے درمیان دونوں طرف تشدد کے دوران 7 افسران زخمی ہوگئے۔ وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ صورتحال نے انہیں تشویش میں مبتلا کردیا۔ بی بی سی آئرلینڈ کی نامہ نگار ایماوارڈی نےکہا ہے کہ لائلسٹ شان کل روڈ اور نیشنلسٹ سپرنگ فیلڈ روڈ پر دونوں سمتوں میں چند سو افراد ایک دوسرے پر پٹرول بم پھینک رہے تھے۔ شمالی آئرلینڈ کی تمام مرکزی سیاسی جماعتوں نے گڑ بڑ پر تنقید کی ہے تاہم اس کے اسباب پر منقسم ہیں۔ جمعرات کی صبح سیاستدانوں کو ایک تحریک پر غور کے لئے طلب کیا گیا جس میں لائلسٹ علاقوں میں تشدد کے مکمل اور فوری خاتمے پر زور دیا گیا ہے۔ الائنس کی پیش کردہ تحریک میں اسمبلی ارکان سے کہا گیا ہے کہ وہ تشدد میں ملوث افراد کی مذمت اور قانون کی حکمرانی کی حمایت کریں۔ آئرش وزیراعظم مائیکل مارٹن نے شمالی آئرلینڈ کی مرکزی سیاسی جماعتوں کے لیڈروں کی طرح بدھ کی رات کے تشدد کی مذمت کی ہے۔ آئرش وزیراعظم مائیکل مارٹن نے سوشل میڈیا پر لکھا ہے کہ اس وقت دونوں حکومتوں اور تمام اطراف کے لیڈروں کو کشیدگی کے خاتمے اور امن و امان کی بحالی کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ حالیہ دس دنوں کے دوران لوگوں کے گینگز کی ہنگامہ آرائی کے نتیجے میں 10 افراد کو گرفتار کیا گیا ہےجن میں کچھ کی عمر 13 سال ہے۔ یونینسٹ لیڈروں نے تشدد کا سبب جون 2020ء میں ری پبلکن بوبی سٹوری کے جنازے میں شرکت کرنے والے سن فین کے ارکان کے خلاف قانونی کارروائی نہ کرنے کے فیصلے کو قرار دیا ہے۔ اس وقت جبکہ کووڈ 19 کی پابندیاں نافذ تھیں آخری رسومات میں 2 ہزار سوگواروں نے شرکت کی جن میں ڈپٹی فرسٹ منسٹر مائیکل اونیل سن فین وائس پریذیڈنٹ شامل تھے۔ یونینسٹ لیڈروں نے بھی تشدد کو یوکے ای یو بریگزٹ ڈیل کے نتیجے میں مسلط کردہ آئرش سی بارڈر پر لائلسٹ کشیدگی کو قرار دیا ہے۔ ڈیمو کریٹک یونینسٹ پارٹی کی لیڈر اور فرسٹ منسٹر آرلین فوسڑ نے تشدد شمالی آئرلینڈ کے لئے پریشانی قرار دیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا ہے کہ یہ کارروائیاں یونین ازم یا لائلزم کی نمائندگی نہیں کرتیں بلکہ سن فین میں حقیقی قانون شکنوں کو منظر سے ہٹاتی ہیں۔ تاہم سن فین دی ایس ڈی ایل پی اور الائنس پارٹی نے یونینسٹ سے سیاستدانوں پر الزام لگایا ہے کہ وہ بوبی سٹوری کے جنازے کی صورتحال سے نمٹنے پر شمالی آئرلینڈ کی پولیس سروس کے چیف کانسٹیبل سائمن بائرن کی برطرفی کا مطالبہ کرکے صورتحال کو بگاڑ رہے ہیں۔ بدھ کو فرسٹ منسٹر آرلین فوسٹر نے سائمن بائرن کے استعفے کے مطالبے کا اعادہ کیا تھا۔ پولیس فیڈریشن کے چیئرمین مارک لنسے نے کہا ہے کہ چیف کانسٹیبل کی برطرفی بحران کے وسط میں مددگار نہیں ہوگی بہرحال انہوں نے کہا کہ سنگین مسئلوں کو حل کیا جانا چاہئے۔

تازہ ترین