• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران کیساتھ ہویا ترین، ابھی یہ پوچھنے کی نوبت نہیں آئی، عثمان ڈار


کراچی (ٹی وی رپورٹ) پی ٹی آئی کے رہنما عثمان ڈار نے کہا ہے کہ رانا ثنا ء اللہ کے ڈسکہ نہ آنے کی وجہ سے الیکشن پرامن انداز میں ہوئے، جہانگیر ترین ہوں یا شاہ محمود قریشی سب کو احتساب کے عمل سے گزرنا ہے۔

جہانگیر ترین کے ساتھ کھڑے ارکان اسمبلی آج بھی وزیراعظم کی طرف دیکھ رہے ہیں، ابھی یہ نوبت نہیں آئی کہ پوچھنا پڑے جہانگیر ترین کے ساتھ کون ہے عمران خان کے ساتھ کون ہے۔ 

وہ جیوکے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ کی خصوصی الیکشن نشریات میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ، سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر، سینئر صحافی و تجزیہ کار ارشاد بھٹی اور سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ بھی شریک تھے۔

رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ ن لیگ ڈسکہ انتخاب دس ہزار سے زائد ووٹوں کی لیڈ سے جیتے گی، شوگر مافیا نے پیسے بڑھا کر پیسہ کمایا ہے اس میں جہانگیر ترین بھی شامل ہیں، میں جہانگیر ترین کو فراڈیا تسلیم نہیں کرتا ہوں، ن لیگ نے جہانگیر ترین سے رابطہ کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی،یوسف رضا گیلانی کے سینیٹ الیکشن میں جہانگیر ترین کا کوئی عمل دخل نہیں تھا۔

حامد میر نے کہا کہ ن لیگ ڈسکہ ضمنی انتخاب جیت گئی تو اس کا کراچی کے ضمنی انتخاب پر بڑا اثر پڑے گا، این اے 75 میں پی ٹی آئی کے امیدوار علی اسجد ملہی نے اپنا ووٹ ہی نہیں ڈالا، جہانگیر ترین جانتے ہیں ان کیخلاف کارروائی عمران خان کی مرضی سے ہورہی ہے۔

عمران خان فی الحال جہانگیر ترین کے حامی ارکان اسمبلی سے ملاقات کیلئے تیار نہیں ہیں۔

سینئر صحافی و تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ ن لیگ کی ڈسکہ کی نشست پر جیت تحریک نصاف کیلئے کوئی اپ سیٹ نہیں ہے، سیالکوٹ مسلم لیگ ن کا گڑھ ہے یہ نشست انہوں نے ہی جیتنی تھی، ن لیگ نے ایک طرف پی ڈی ایم توڑدی ہے دوسری طرف ضمنی الیکشن لڑرہی ہے، حمزہ شہباز اور مریم نواز سوائے گدی نشینی کے باقی معاملات پرا یک پیج پر ہیں۔

سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ پی ڈی ایم ٹوٹنے کے بعد حکومت کیلئے خطرہ اندرونی لڑائی سے ہی ہوسکتا ہے، ڈسکہ ضمنی انتخاب کے نتائج سے حکومت غیرمستحکم نہیں ہوگی، جہانگیر ترین فیکٹر اور اندرونی کشمکش سے حکومت عدم استحکام کا شکار ہوسکتی ہے، ن لیگ نے ڈسکہ میں انتخابی مہم کی ذمہ داری حمزہ شہباز کو دی تاکہ یہ تاثر نہ بنے کہ سب کچھ مریم نواز کے پاس چلا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کے رہنما عثمان ڈار نے کہا کہ رانا ثنا ء اللّٰہ کے ڈسکہ نہ آنے کی وجہ سے الیکشن پرامن انداز میں ہوئے، رانا ثناء اللّٰہ آتے ہیں تو ن لیگ کے کارکن دنگے فساد کا ذہن بنالیتے ہیں، مجھے نہیں پتا کہ علی اسجد ملہی نے ووٹ ڈالا ہے یا نہیں ڈالا، توقع کے برخلاف دیہات میں پی ٹی آئی اور شہر میں ن لیگ کو بڑی لیڈ نہیں ملی ، ڈسکہ میں ووٹنگ ٹرن آؤٹ کم رہا اس کا نقصان دونوں جماعتوں کو ہوگا، ڈسکہ الیکشن کے جو بھی نتائج ہوں تحریک انصاف قبول کرے گی۔

عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین ہوں یا شاہ محمود قریشی سب کو احتساب کے عمل سے گزرنا ہے، جہانگیر ترین خود دو نہیں ایک پاکستان کا نعرہ لگاتے ہیں، جہانگیر ترین کے ساتھ کھڑے ارکان اسمبلی آج بھی وزیراعظم کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں اعتماد کا ووٹ لیا تو تمام 178ارکان وہاں موجود تھے، ابھی یہ نوبت نہیں آئی کہ پوچھنا پڑے جہانگیر ترین کے ساتھ کون ہے عمران خان کے ساتھ کون ہے۔

یہ گھر کی لڑائی ہے گھر کے اختلافات حل ہوجاتے ہیں، پی ڈی ایم کو جہانگیر ترین کی بیساکھیوں پر انحصار نہیں کرنا نہیں چاہئے اپنی سیاسی حکمت عملی بنانی چاہئے، رانا ثناء اللہ آج جہانگیر ترین کیلئے انصاف مانگ رہے ہیں۔ 

ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ن لیگ ڈسکہ انتخاب دس ہزار سے زائد ووٹوں کی لیڈ سے جیتے گی، عثمان ڈار بہت محنت کررہے ہیں اب گھر جائیں آرام کریں،این اے 75میں پولنگ کے دوران کسی جگہ سے کوئی شکایت نہیں آئی، کل پورے ملک میں ایسے ہی انتظامات کے ساتھ اسی طرح الیکشن ہوتے ہیں جنہیں تمام جماعتیں تسلیم کریں تو ملک کا بنیادی مسئلہ حل ہوجائے گا۔

رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا تھا کہ شوگر مافیا نے پیسے بڑھا کر پیسہ کمایا ہے اس میں جہانگیر ترین بھی شامل ہیں، حکومت نے جہانگیر ترین کیخلاف فراڈ کی ایف آئی آر درج کی ہے۔

جہانگیر ترین کیخلاف یہ انکوائری ن لیگ کے دور میں شروع ہوئی لیکن کسی نتیجے پر نہیں پہنچی، میں جہانگیر ترین کو فراڈیا تسلیم نہیں کرتا ہوں۔

جہانگیر ترین نے چینی کی قیمتیں بڑھائیں تو اس کیس میں پکڑیں ،ن لیگ نے جہانگیر ترین سے رابطہ کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی۔

تازہ ترین