• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قائمہ کمیٹی، دیامیربھاشا ڈیم ، کرتا پور راہداری کی لاگت پر تحفظات کااظہار

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی منصوبہ بندی نے دیامیربھاشا ڈیم کی تعمیری لاگت اور کرتا پور راہداری پروجیکٹ کی لاگت پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اور آئندہ اجلاس میں وزارت سے تفصیلی جواب طلب کر لیا ، کمیٹی کا اجلاس چیئرمین محمد جنید اکبر کی زیر صدارت ہوا،سی پیک اکنامک زونز پر حکام نے بریفنگ دی،رکن کمیٹی احسن اقبال نے کہاکہ بھاشا ڈیم کو 2 سال پرانی لاگت پر رکھا ہوا ہے،ڈیم کی تعمیری لاگت 2 سال سے 480 ارب روپے ہے، 154 ارب غیرملکی فنڈنگ 105 کے ڈالر ریٹ پر رکھی گئی، ڈیم کو اب غیرملکی فنڈنگ میں 75 ارب مزید چاہئے، ڈیم کو فوری نئے پی سی ون کی ضرورت ہے، کمیٹی کی جانب سے رواں مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کا جائزہ لیاگیا، بجٹ میں فنڈز کے اجرا پر کمیٹی نے تحفظات کااظہار کیا،کمیٹی کو سی پیک کے تحت مختلف اکنامک زونز پر بھی بریفنگ دی گئی،اجلاس میں رواں مالی سال کے جاری پی ایس ڈی پی کے منصوبوں پر بریفنگ دی گئی ، کمیٹی نے کہا وزارت اس بات کی یقین دہانی کرائے کہ ترقیاتی منصوبوں کے مختص فنڈز کو ان منصوبوں کیلئے بار بار جاری نہیں کیا جائیگا،کمیٹی نے سفارش کی کہ بعض جاری ترقیاتی منصوبوں کے آڈٹ پرفارمنس کیا جائے ، کمیٹی کو بتایا گیاکہ وفاقی حکومت کے پی ایس ڈی پی منصوبوں اور صوبائی حکومتوں کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے منصوبوں کے حوالے سے کوآرڈینشن کا فقدان ہے خاص طور پر سابق فاٹا کے حوالے سے منصوبوں میں مطابقت نہیں ، کمیٹی نے وفاقی ترقیاتی پروگرام اور صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں مطابقت کیلئے اقدامات کی سفارش کی تاکہ منصوبے بروقت مکمل ہو سکیں۔

تازہ ترین