• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر:ہارون مرزا۔۔۔راچڈیل
مارچ 2020میں سر اٹھانے والی عالمی وباء کورونا کو ایک سال بیت گیا، مختلف ممالک کی طرف سے اس پر قابو پانے کیلئے ویکسین متعارف کرائی جا چکی ہے جو یورپی ممالک سمیت عرب اور پاکستان میں بھی استعمال کی جا رہی ہے، ویکسین کے استعمال سے بڑی حد تک وائرس کے پھیلائو کو روکنے میں کامیابی ہوئی مگر کورونا وائرس کی تیسری اور حالیہ لہر نے نئے تباہ کن اثرات مرتب کرنا شروع کر دئیے ہیں جس کے باعث ایک بار پھر مارچ 2020جیسی صورتحال کا خطرہ سروں پر منڈلانے لگا ہے، برطانیہ اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں باالخصوص سعودی عرب میں مختلف پابندیوں کا سامنا ہے، رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ شروع ہونے والا ہے جس میں نہ صرف مسلمان اجتماعی عبادات کا اہتمام کرتے ہیں بلکہ سحر و افطاری کیلئے بھی اجتماعات رکھے جاتے ہیں مگر کورونا وباء سے گزشتہ برس مسلمان نہ صرف اجتماعی عبادات بلکہ خانہ کعبہ اور روضہ رسولﷺ پر حاضری سے محروم رہے حالیہ رمضان المبارک میں بھی سخت پابندیو ں کا سامنا ہے، کورونا بحران کی پہلی لہر کے دوران نہ صرف برطانیہ کی مساجد بلکہ سعودی عرب میں مسجد الحرام اور مسجدنبویﷺ میں بھی سخت پابندیاں نافذ کی گئی ہیں اب حالیہ رمضان سے قبل سعودی عرب کی طرف سے اعلان کیا گیا ہے کہ سعودیہ آنیوالو ں کیلئے کورونا ویکسین سرٹیفکیٹ لازم ہو گا دیگر پابندیوں کا سامنا اور قواعدوضوابط پر بھی عمل کرنا پڑے گا، برطانیہ میں بھی مساجد میں اجتماعات پر پابندی ہوگی اور عین ممکن ہے کہ مکمل طور پر ہی مساجد کو بند رکھا جائے، مسجد نبوی میں ماضی کے مقابلے میں اس سال افطار دستر خوان نہیں لگایا جارہا گزشتہ سال بھی ایسی ہی پابندیوں کے باعث مدینہ منورہ گورنریٹ کی نگرانی میں رمضان راشن ضرورت مند خاندانوں میں تقسیم کیا جاتا رہا، خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے دنیا کے 18 ممالک میں کم وبیش 10 لاکھ روزہ داروں کو افطار کرانے کے لیے مختص بجٹ میں اضافے کی منظوری دی تھی،برطانیہ میں مقیم لاکھوں تارکین وطن رمضان کی رحمت بھری راتوں میں نماز تراویح اور اجتماعی افطاریوں کا اہتمام کرتے ہیں مگر رواں برس بھی وہ اس نعمت سے محروم رہیں گے ،دنیا بھر کے انسان تاریخ کے نہایت مشکل، نازک اور خطرناک بحران سے گزر رہے ہیں کورونا وائرس پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیے ہوئے ہے حالانکہ انسانیت نواز تنظیمیں اور دنیا بھر کے ممالک اس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات کا اہتمام کررہی ہیں ویکسی نیشن کے بھی مثبت اثرات سامنے آئے ہیں مگر اس وباء پر مکمل قابو پانے کیلئے وقت درکار ہے ،رحمتوں برکتوں،رفعتوں،بخششوں وپاکیزہ متبرک اورمقدس مہینے کا آغاز ہونے والا ہے ،یہ ماہ بڑی برکتوں اور رحمتوں والا ہے، اس ماہ مبارکہ میں پوری امت مسلمہ خداوند کریم کے حضور گڑ گڑ ا کر نہ صرف اپنے گناہوں کی توبہ طلب کرے بلکہ اس موذی وباء کے خاتمے کیلئے خصوصی دعائیں کی جائیں حالیہ رمضان المبارک میں برطانیہ میں مقیم تارکین وطن پابندیوں میں ہی ماہ مبارک گزاریں گے تاہم برطانوی حکومت نے مئی سے بین الاقوامی سفر کی واپسی کیلئے ٹریفک لائٹ سسٹم متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت مختلف ممالک کے سفر کیلئے سرخ ‘ سبز اور امبر لائٹ سسٹم متعارف کرایا جائے گا،سبز اور امبر لسٹ میں شامل ممالک کے مسافروں کیلئے بھی پابندیاں رکھی گئی ہیں تاہم ریڈ لسٹ میں شامل ممالک کے مسافروں کیلئے پابندیاں انتہائی سخت کی گئی ہیں چند یوم قبل پاکستان ‘ کینیا ‘ بنگلہ دیش اور فلپائن کو بھی انگلینڈ کے سفر کیلئے ریڈ لسٹ ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا جس پر نہ صرف پاکستانی تارکین وطن بلکہ دیگر مسلمان ممالک کے باشندوں میں بھی تشویش پائی جا رہی ہے حالیہ ممالک کو شامل کرنے کے بعد ریڈ لسٹ میں شامل ممالک کی تعداد 39ہو گئی ہے پاکستانی تارکین وطن کا موقف ہے کہ پاکستان کو فوری طو رپر ریڈ لسٹ سے نکالا جائے تاکہ رمضان المبارک میں برطانیہ آنے یا پاکستان جانے والوں کو درپیش مشکلات کا خاتمہ یقینی ہو سکے ۔
تازہ ترین