• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کسی تنظیم پر پابندی غیر دانشمندانہ، اثرات منفی ہونگے، علماء کرام

کراچی (اسٹاف رپورٹر) علماء کرام نے کہا ہے کہ تحریک لبیک پر پابندی کا حکومتی فیصلہ غیر دانشمندانہ ہے ، اس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے ، صورتحال کے ذمہ دار وفاقی وزرأ ہیں ، جمہوری جماعت کو کالعدم قرار دینا درست نہیں ، حکومت تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کے بجائے افہام و تفہیم کا راستہ اختیار کرے۔ تفصیلات کےمطابق مفتی منیب الرحمٰن نے علامہ پیرسید حسین الدین شاہ، مولانا بشیر فاروق قادری اور دیگر ممتاز علماء وزعمائے اہلسنت کے ہمراہ جمعرات کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال کے ذمہ دار تحریک لبیک سے معاہدہ کرنے والے وفاقی وزراء ہیں، کیا انہیں معاہدہ کرتے وقت اس کے اثرات ونتائج کا اندازہ نہیں تھا،حکومت کسی رکن پارلیمنٹ کے ذریعے اس موضوع پر ایک پرائیویٹ قرارداد پارلیمنٹ میں پیش کرادیتی۔ اس موقع پرعلامہ سید مظفرحسین شاہ، مفتی عابد مبارک المدنی، علامہ رضوان احمد نقشبندی، مفتی محمد الیاس رضوی اشرفی، مولانا ریحان امجد نعمانی، صاحبزادہ عبدالمصطفیٰ ہزاروی، علامہ اشرف گورمانی، علامہ رفیع الرحمٰن نورانی، علامہ بلال سلیم قادری، شاہد غوری ،حاجی محمد رفیق برکاتی بھی موجود تھے۔علماء کرام کا مزید کہنا تھا کہ ہم شہداء کے خاندانوں کو صبر کی تلقین کرتے ہیں اورجو پولیس کے افراد جاں بحق ہوئے ، اُن کے لواحقین سے بھی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، پابندی لگانے کا فیصلہ غیر دانشمندانہ ہے ، اس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے، ماضی میں کالعدم قرار دی جانے والی تنظیمیں متبادل ناموں کے ساتھ میدانِ عمل میں موجود ہیں۔

تازہ ترین