• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حاملہ خواتین کو ان کی عمر کے افراد کے ساتھ کورونا ویکسین آفر کی جانی چاہئے، برطانوی ایڈوائس میں تبدیلی

لندن (پی اے) برطانوی ویکسین ایڈوائزرز کا کہنا ہے کہ جب حاملہ خواتین کی عمر کے افراد کو کورونا ویکسین کی خوراک دی جائے تو ان کو بھی ویکسین آفر کی جانی چاہئے۔ ان کا کہنا ہے کہ فائزر اور موڈرنا کی ویکسین قابل ترجیح ہیں، کیونکہ امریکہ کے ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ 90000 حاملہ خواتین کو ان ویکسینز کی خوراک دینے سے کسی قسم کے سیفٹی خدشات یا پیچیدگی سامنے نہیں آئی۔ ان کا کہنا ہے کہ اب تک صرف صحت کے شدید عوارض کی شکار یا جنہیں کورونا وائرس لاحق ہونے کے زیادہ خطرات تھے، کورونا ویکسین کیلئے اہل تھیں۔ ایڈوائس میں اس تبدیلی نے برطانیہ کو دیگر ملکوں کی صف میں لاکھڑا کیا ہے۔ دی جوائنٹ کمیٹی آن ویکسی نیشن اینڈ امیونائزیشن نے اب یہ مشورہ دیا ہے کہ حاملہ خواتین کو باقی آبادی کی طرح بیک وقت فائزر بائیواین ٹیک یا موڈرنا ویکسین آفر کی جانی چاہئے۔ تاہم ویکسین کیلئے اپائنٹمنٹس سے قبل انہیں ویکسین کے خطرات اور فوائد کے حوالے سے اپنے ڈاکٹرز سے تبادلہ خیال کرنے کیلئے ان کی حوصلہ افزائی کی جائے لیکن یہ ویکسین کیلئے ضروری نہیں ہے۔ ایڈوائزرز کا کہنا ہے اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ حاملہ خواتین کیلئے دوسری ویکسین غیر محفوظ ہیں لیکن مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ فی الحال حمل کے دوران آسٹرا زینیکا ویکسین کے بارے میں ڈیٹا موجود نہیں ہے، کیونکہ اس کے ٹرائلز میں حاملہ خواتین کو شامل نہیں کیا گیا تھا، تاہم جے سی وی آئی کا کہنا ہے کہ مستقبل قریب میں مزید شواہد آنے والے ہیں۔ جے سی وی آئی پہلے کہہ چکی ہے کہ احتیاط کے طور پر 30 سال سے کم عمر بالغوں کو آسٹرا زینیکا ویکسین کی متبادل خوراک دی جانی چاہئے کیونکہ کچھ واقعات میں آسٹرازینیکا کے استعمال سے بالغوں میں خون کے جمنے کا تعلق جوڑا گیا ہے۔ جے وی سی آئی کیلئے کوویڈ 19 چیئر پروفیسر وی شین لم نے کہا کہ ہم حاملہ خواتین کو اپنے ڈاکٹرز سے ویکسین کے خطرات اور فوائد پر پیشگی تبادلہ خیال کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جن افراد کو کوویڈ 19 لاحق ہونے کے شدید خطرات ہیں تو ہم ان کی فوری طور پر ویکسی نیشن آفر کا موقع قبول کرنے کیلئے حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ رائل کالج آف آبسٹیٹریشنز اینڈ گائناکالوجسٹ کے صدر ڈاکٹر ایڈورڈ مورس کا کہنا ہے کہ ویکسی نیشن حاملہ خواتین کو کورونا وائرس کوویڈ 19 سے بہترین تحفظ فراہم کرتی ہے لیکن کچھ خواتین کیلئے یہ سنگین ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ خواتین کو اس کا انتخاب خود کرناچاہئے کہ وہ ویکسین خوراک لینا چاہتی ہیں یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ویکسی نیشن کا فیصلہ کرنے سے قبل ہم حاملہ خواتین کی اپنے جی پیز، آبسٹیٹریشن، مڈوائف، ویکسین سینٹر میں ہیلتھ پروفیشنلز سے قابل اعتماد ذریعے سے مشاورت کرنے حوصلہ افزائی کریں گے۔ رائل کالج آف مڈوائیوز سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر میری راس ڈیوی نے کہا کہ ویکسین کمیٹی کی جانب سے نئی ایڈوائس دانشمندانہ اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ مڈ وائیوز اور آبسٹیٹریشنز اہم اور باخبر فیصلہ کرنے میں حاملہ خواتین کی مدد کرنے کیلئے دستیاب ہوں گے، جو ان کیلئے درست ہوگا۔ آر سی او جی نے کہا ہے کہ حمل کے دوران خواتین کی کسی بھی وقت ویکسی نیشن کی جا سکتی ہے اگرچہ وہ پہلی سہ ماہی یا پہلے سکین کے بعد تک انتظار کرنا پسند کرسکتی ہیں۔ برطانیہ کے ویکسی نیشن پروگرام میں اب 40 سال عمر کے لوگوں کو مدعو کیا جا رہا ہے، اس لئے ویکسین میں حاملہ خواتین کیلئے مشاورت کی وضاحت کی ضرورت تھی۔ برطانیہ میں 32 ملین سے زائد افراد کو کورونا ویکسین کی پہلی خوراک آفر کی جا چکی ہے۔

تازہ ترین