• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امیگریشن حراستی مراکز میں ہلاکتوں کی تحقیقات میں ناکامی عدالت نے سیکرٹری داخلہ کو ذمہ دارقرار دیدیا

راچڈیل (نمائندہ جنگ)ہوم آفس کی نظر بندی کی پالیسیوں سے عدالتی فیصلے کے مطابق انسانی حقوق کے قوانین کو توڑنے کا انکشاف ہوا ہے، سیکرٹری داخلہ پریتی پٹیل کی طرف سے نظر بندی کی پابندیوں میں انسانی حقوق کے قواعدو ضوابط کی خلاف ورزی پائی گئی ہے، عدالت نے ایک تاریخی فیصلے میں امیگریشن حراستی مراکز میں ہونیوالی اموات کی مناسب تحقیقات یقینی بنانے میں ناکامیوں کیلئے سیکرٹری داخلہ پریتی پٹیل کو جوابدہ قرار دیا ہے، امیگریشن عدالت کے دو ججز نے فیصلے میں کہا ہے کہ سیکرٹری داخلہ کی حراستی پالیسیوں نے انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، وہ ان اموات کی انکوائری کو مزید کمزور نہیں کر سکتیں، اس فیصلے کا تعلق نائجیریا سے تعلق رکھنے والے دو دوستوں احمد لاول اور آسکر لکی اوکوریم سے ہے جو ہارمنڈس ورتھ امیگریشن ہٹانے کے مرکز میں تھے جب 12 ستمبر 2019 کو اوکوریم کو وہاں اپنے سیل میں مردہ حالت میں پایا گیا تھا۔ہوم آفس کی طر ف سے اسے ملک بدر کرنے کی کوشش کی گئی، مگر کوئی ثبوت فراہم نہ کرنے پر معاملہ ہائیکورٹ لے جایا گیا، جہاں عدالت نے برطرفی روک دی، لان نے انکوائری کے موقع پر نومبر 2020 میں شخصی طور پر ثبوت دیا، تفتیشی جیوری نے پایا کہ اوک ووریم کی موت غیر فطری طور پرہوئی تھی، ممکنہ طو رپر ہائی بلڈ پریشر اسکی موت کی وجہ ہو سکتا ہے، 22 اگست 2019 کو ان کے بلڈ پریشر میں اضافے کا علم ہوا اور ہائی بلڈ پریشر ظاہر ہونے پر کوئی اقدا م نہیں اٹھایا گیا، جیوری نے پایا کہ صحت کی دیکھ بھال کی پالیسی پر عمل کرنے میں متعدد ناکامیوں کے نتیجے میں افسوسناک واقعہ ہوا، کسی کمزور فرد پر اس بنیادی طبی ٹیسٹ کو دہرانے کے ان مواقع کے پیش نظر نظراندازی نے ہلاکت میں اہم کردار ادا کیا،قانونی چیلنج جس کے نتیجے میں فیصلہ آیا میں اس بات پر توجہ مرکوز کی گئی کہ آیا سیکرٹری داخلہ اس سے پہلے ہی یہ جاننے کے لئے کہ کسی گواہ کی حیثیت سے ان کی ضرورت ہوگی یا نہیں، اس سے قبل سیکریٹری داخلہ کسی حراست میں ہونے والی کسی موت کے ممکنہ گواہ کو نکال سکتا ہے، ججوں نے پایا کہ سیکرٹری داخلہ کا لاؤل کو نائجیریا سے ہٹانے کا فیصلہ غیر قانونی تھا، کیونکہ وہ ہٹانے کی کارروائی شروع کرنے سے قبل اوکوریم کی موت سے متعلق اپنے ثبوتوں کے تحفظ کے لئے معقول اقدامات کرنے میں ناکام رہی تھیں۔

تازہ ترین