• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برمنگھم کے بلرنگ سینٹر اونر کا کرایوں میں 30 فیصد کمی کا اعلان

لندن (پی اے) برمنگھم کے بلرنگ سینٹر کے مالک ہیمرسن نے اپنے ریٹیل کرائے داروں کے کرایوں میں 30 فیصد کمی کردی ہے، اس کا مقصد ایک سال کے لاک ڈائون کے اثرات سے ریکوری کرنا ہے۔ فرم کے یوکے باس مارک بورجیوائس نے کہا کہ یہ ایک چیلنجنگ دور تھا جب اس نے ریٹیلرز کی بندش کی وجہ سے ان کے درد کو بانٹنے کی کوشش کی ہے۔ پیر کو انگلینڈ اور ویلز میں غیر ضروری کاروبار دوبارہ کھل گئے ہیں۔ ہیمرسن کا کہنا ہے کہ جون میں پہلا لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد ہفتہ کے مقابلے میں لوگوں کی آمد مستحکم تھی۔ ایک سال میں ہیمرسن نے جو لندن کے برینٹ کراس کے بھی اونر ہیں، اپنے کرایہ داروں سے واجب الادا تقریباً 75 فیصد کرایہ جمع کیا جبکہ ان دکانوں کے ساتھ رعایت کی، جن کو اس کی ضرورت تھی۔ تاہم انہیں توقع ہے کہ وہ اپنے شاپنگ سینٹرز میں ریٹیلرز کی مدد کرتے رہیں گے، جن میں ریڈنگ میں اوریکل سائٹ اور لیڈز میں وکٹوریہ کوارٹر بھی شامل ہے۔ مسٹر بورجیوائس نے بی بی سی کے پروگرام ٹوڈے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے کرایوں کو زیادہ سستی اور قابل برداشت سطح پر دوبارہ ترتیب دے رہے ہیں۔ ہم نے کاروبار کو سمجھا ہے اور جائزہ لیا ہے اور ہم اپنے عروج کے کرایوں میں تقریباً 30 فیصد تک کمی لائیں گے۔ ہم اس سلسلے میں واقعی کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام لینڈلارڈز کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ ہم اپنے ان سینٹرز کو وائبرنٹ حیثیت کو برقرار رکھیں۔ مسٹر بورجیوائس نے کہا کہ کورونا وائرس ویکسین کے پھیلائو نے شاپرز کو محفوظ تر کر دیا ہے اور انہیں امید ہے کہ اب لوگوں کی جیب میں مزید کیش آئے گا اور وہ اب خود کو زیادہ پراعتماد محسوس کریں گے اور زیادہ خریداری کریں گے۔ بینک آف انگلینڈ کے اندازے کے مطابق کورونا وائرس پینڈامک کے دوران 125 بلین پونڈ کی بچت کی ہے۔ بورجیوائس کا کہنا ہے کہ لوگ باہر جانا پسند کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ زیادہ آن لائن شاپنگ کرسکتے ہیں مگر لوگ حقیقی زندگی میں باہر نکلنا چاہتے ہیں اور اپنی پسند کی مصنوعات اور برانڈ خریدنا چاہتے ہیں۔ ہیموسن کو اس کے آخری مالی سال یعنی 31 دسمبر تک کے 12 ماہ میں ریکارڈ 1.7 بلین پونڈ کا نقصان ہوا ہے۔ کورونا وائرس لاک ڈائون پابندیوں کی وجہ سے معیشت کے بڑے حصے کو بندش پر مجبور ہونا پڑا تھا، جس کی وجہ سے ریٹیلرز اور لینڈ لارڈز کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے اور وہ بےحد متاثر ہوئے ہیں، کیونکہ زیادہ سے زیادہ کسٹمرز نے آن لائن شاپنگ کا راستہ اپنایا ہے۔
تازہ ترین