• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی آٹو موبیل پالیسی آئندہ 30 جون کو غیرموثر ہو جائیگی

اسلام آباد (حنیف خالد) پاکستان کی آٹو موبیل پالیسی آئندہ 30جون کو غیر موثر ہو جائیگی۔ یہ پالیسی (ن) لیگی حکومت نے یکم جولائی 2016ء کو پانچ سال کیلئے نافذ کی تھی۔ اس پالیسی میں آٹو موبیل مینوفیکچررز کے پلانٹ زیرو کسٹم ڈیوٹی پر آسکتے ہیں جبکہ سپیئر پارٹس پر 10فیصد کسٹم ڈیوٹی لگ رہی ہے۔2021ء کے نو مہینوں میں آٹو موبیل سیکٹر میں تیزی کا رجحان ہے اس پانچ سالہ پالیسی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہنڈائی‘ کیا اور ملائیشین کمپنی پروٹان نے 75کروڑ ڈالر کے سرمائے سے کراچی‘ فیصل آباد وغیرہ میں آٹو موبیل مینو فیکچرنگ کے پلانٹ لگائے ہیں۔ کوریائی کمپنیوں ہنڈائی اور کیا کے پلانٹ نے گاڑیوں کی پیداوار شروع کر دی ہے جبکہ ملائیشین آٹو مینو فیکچرنگ کمپنی اکتوبر 2021ء میں گاڑیاں بنانا شروع کر دیگی۔ یہ پلانٹ بھی کراچی میں زیرتکمیل ہے۔ آٹو موبیل کے مینو فیکچررز اور انکے سیلز ڈیپارٹمنٹ سے جو اعدادو شمار موجودہ مالی سال کی 31مارچ 2021ء کو مکمل ہونے والی تین سہ ماہیوں کے حاصل ہوئے ہیں انکے مطابق جولائی 2020ء سے مارچ 2021ء میں 75ہزار موٹر گاڑیاں مینو فیکچر ہوئیں اور فروخت ہوئیں۔ ان میں ہنڈا‘ ٹیوٹا‘ سوزوکی اور کیا موٹر کاریں شامل ہیں۔ ان 9مہینوں میں کاروں کی قیمت میں کوئی کمی بیشی نہیں ہوئی۔

تازہ ترین