• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محکمہ بورڈز نے ہزاروں طلباء کی پروموشن کا معاملہ محکمہ تعلیم پر چھوڑ دیا

کراچی (سید محمد عسکری) محکمہ بورڈز و جامعات نے 2020ء کی پروموشن پالیسی کے تحت پاس ہونے سے محروم رہ جانے والے سندھ کے ہزاروں طلباء کا معاملہ صوبائی محکمہ تعلیم کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔ محکمہ بورڈز و جامعات کے ذرائع کے مطابق سندھ کے تعلیمی بورڈز کی کمیٹی کے سربراہ اور چیئرمین انٹر بورڈ کراچی نے نہ صرف سیکرٹری بورڈز و جامعات قاضی شاہد پرویز سے ملاقات کی اور انھیں خط بھی لکھا جس میں کہا گیا کہ 2020ء کے امیدواروں کی پروموشن کے تحت سالانہ امیدواروں کو بغیر امتحانات ترقی کی اجازت دی گئی تاہم ٹی پی (بارہ پیپرز) ، لازمی مضامین ، مختصر مضامین اور خصوصی مواقع کے فوائد کو اس پالیسی میں اجاگر / شامل نہیں کیا جاسکا جبکہ بورڈ کو ایسے طلباء کیلئے خصوصی امتحان 2020ء کرانا تھا لیکن بدقسمتی سے شہر کی حالت بڑھتی ہوئی کورونا کی وباء کی وجہ سے یہ امتحانات نہیں ہوسکے۔ یہ معاملات بورڈ کے بی او جی کے 187ویں اجلاس میں رکھے گئے اور بورڈ نے اس اجلاس کی قرارداد نمبر 16کے تحت یہ فیصلہ کیا تھا کہ تمام چیئرمین بورڈز کے بارے میں غور و خوض کے ساتھ تجاویز تیار کر کے اسے آگے بھیجا جائے گا۔ لہٰذا یہ معاملہ آپ کے سامنے رکھا جارہا ہے تاکہ وہ اس معاملے میں ہماری رہنمائی کریں یا بورڈز کو اجازت دی جائے کہ وہ متعلقہ امیدواروں کے قیمتی تعلیمی سال کو بچانے کے لئے پرموشن پالیسی کی منظوری دیں کیونکہ بورڈ ان امتحانی فیس پہلے ہی وصول کرچکا ہے۔ محکمہ بورڈز و جامعات کے ذرائع کے مطابق صرف انٹر بورڈ میں پروموشن پالیسی کے منتظر طلباء کی تعداد 7ہزار سے زیادہ ہے۔ سیکرٹری بورڈز و جامعات قاضی شاہد پرویز نے اس معاملہ کو محکمہ تعلیم کے پاس بھجوادیا ہے۔

تازہ ترین