• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2022ء ترقیاتی اخراجات کیلئے 900 ارب، 2023ء میں شرح نمو 6فیصد ہوگی، شوکت ترین

اسلام آباد،لاہور (نمائندہ جنگ،مانیٹرنگ سیل) وزیر خزانہ شوکت ترین نے عالمی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ مالی سال 2022 میں ترقیاتی اخراجات کیلئے 900 ارب روپے رکھیں گے۔

حکومت انفرااسٹرکچر کے بڑے منصوبوں پر اخراجات میں 40 فیصد اضافے کا ارادہ رکھتی ہے، امید ہے کہ مالی سال 2023 میں معیشت کی ترقی 6 فیصد ہوگی، پاکستان کا جلد ہی سکوک بانڈز جاری کرنے کا ارادہ ہے۔

وزیر خزانہ شوکت ترین سے پے اینڈپنشن کمیشن کی چیئرپرسن نرگس سیٹھی ، وزیراعظم کے مشیربرائے اسٹیبلشمنٹ شہزادارباب اور وزیر بحری امور علی حیدرزیدی نے بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں، نرگس سیٹھی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں میں تنخواہوں اورپنشن کی ادائیگی کیلئے مختصر، وسط مدتی اورطویل المیعاد اصلاحی منصوبے تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق عالمی جریدے کو انٹرویو کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ ہر سال 20 لاکھ ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہوتی ہے،اگلے سال ملکی معیشت میں 5 فیصد اضافے کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف کی توقع ہے کہ مالی سال 2022 میں معیشت 4 فیصد بڑھے گی، مالی سال 2021 میں مالی خسارہ 7 فیصد تک ہوگا، گزشتہ مالی سال مالی خسارہ 1.8 فی صد تھا۔

اگلے مالی سال میں مالی خسارہ 1 سے 1.5 فیصد تک ہوگا، مالی سال 2022 میں محصولات کا ہدف 6 کھرب روپے رکھا جائیگا، رواں مالی سال محصولات کا ہدف4ہزار7سوارب روپے ہے، اگلے 2 سالوں میں ٹیکنالوجی کی برآمدات کو 8ارب ڈالر تک پہنچانے کا منصوبہ ہے۔

دوسری طرف پے اینڈپنشن کمیشن کی چیئرپرسن نرگس سیٹھی سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مراعات اورمعاوضوں کوکارگردگی سے منسلک کرنے سے بھرتیوں کے عمل میں میرٹ میں اضافہ ہوگا اورسرکاری شعبوں میں خدمات کی فراہمی میں بہتری آئیگی۔

تازہ ترین