• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس کی عالمگیر وبا اس سال زیادہ شدید ہے تاہم ویکسینیشن سمیت جملہ حفاظتی انتظامات پر گرفت مضبوط تر ہونے کے باعث سعودی حکومت نے دوسرے ملکوں سے تعلق رکھنے والے عازمین کو حج کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انتظامات کو حتمی شکل دینے کے بعد اس فیصلے کا اعلان کسی بھی وقت متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق اس سال مکمل طور پر صحت مند افراد ہی حج کی سعادت حاصل کر سکیں گے۔ یاد رہےکہ2019ءمیں 25لاکھ اہالیانِ اسلام نے فریضہ حج ادا کیا تھا جبکہ 2020ءمیں کورونا وبا کے باعث مکہ مکرمہ میں مقیم صرف ایک ہزار افراد مناسک حج ادا کر سکے۔ اس موقع پروائرس سے بچنے کیلئے چہروں پر ماسک لازمی پہننے اور سماجی فاصلوں کا خیال رکھا گیا تھا نیز نقل و حرکت پر نظر رکھنے کیلئے عازمین کی کلائیوں پر ڈیوائس لگائی گئی تھی۔ کم ترین تعداد کے لحاظ سے تاریخ کا یہ منفرد حج تھا۔ گزشتہ برس حکومت پاکستان کی جاری کردہ پالیسی کے تحت عازمین حج کیلئے 2019ءکے مقابلے میں تقریباً ساڑھے سات فیصد زیادہ اخراجات کا تعین کیا گیا تھا جس کی بڑی وجہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں نمایاں کمی، ہوائی سفر اور سعودی عرب میں قیام کیلئے رہائشی عمارتوں کے کرایوں میں اضافہ بتائی گئی تھی ملک کے شمالی ریجن کیلئے چار لاکھ 90ہزار اور جنوبی حصے سے تعلق رکھنے والے افراد کیلئے چار لاکھ 80ہزار روپے حج اخراجات رکھے گئے تھے۔ سرکاری اسکیم کے تحت 60اور نجی ٹور آپریٹرز کے ذریعے 40فیصد کوٹہ مقرر تھا۔ لیکن کورونا وبا کے باعث سعودی حکام کو یہ حج مقامی سطح تک محدود کرنا پڑا اب نئی پالیسی کودیکھتے ہوئے حکومت پاکستان مطلوبہ تعداد سمیت اپنی تمام تر ترجیحات کا تعین کرے گی اس ضمن میں کوشش کی جانی چاہئے کہ حج اخراجات کم وسائل رکھنے والے افراد کی استطاعت سے باہر نہ ہوں۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین