• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا کو ہوائی یا زمینی اڈے دینے کی بات نہیں ہوئی اور نہ ہی ایسا کریں گے، وزیرخارجہ

کراچی (ٹی وی رپورٹ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عرب میڈیا میں وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب کی نمایاں کوریج ہوئی، کچھ لوگوں نے پاک سعودی تعلقات سے متعلق غلط پروپیگنڈا کیا، امریکہ کو ہوائی یا زمینی اڈے دینے کی بات نہیں ہوئی اورنا ہی پاکستان ایسا کرے گا، اسرائیل کو تسلیم کرنے کا ناکہا گیانا دباؤ ہےناکریں گے، مشرف اور زرداری کے زمانے میں پاک بھارت آفیشل چینل تھا اب نہیں ہے۔ پاکستان کاکسی کیمپ میں جانے کا ارادہ نہیں 370 بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں، میری بات کا غلط مطلب نکالا گیا ان خیالات کا اظہارانہوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔ میزبان نے سوال کیا کہ کیا سعودی عرب سے کوئی گفتگو اسرائیل تسلیم کرنے کے حوالے سے بھی ہوئی ہے؟ اس کے جواب میں شاہ محمود نے کہا کہ اس بات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اس بات کو بہت دفعہ میڈیا میں اچھالا گیا میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ہم پر نہ کوئی دباؤ ہے نہ ہم اس دباؤ کو قبول کریں گے۔ سعودی عرب کی کوئی اس حوالے سے خواہش ہے اس پر ان کا کہنا تھا کہ وہ ہمارا دو ٹوک موقف جانتے ہیں ۔ سعودی عرب سے ہمیشہ تعلقات اچھے رہے ہیں بیچ میں کچھ ہوا تو لوگوں نے اس کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا کہ فاصلے بڑھ گئے ہیں لیکن ایسا بالکل نہیں تھا ۔ اس دورہ نے ہمیں مل کر بات کرنے کا ایک دوسرے کو سمجھنے کا ایک بہت عمدہ موقع دیا ہے اور مستقبل کی سمت کا ہم نے تعین کر لیا ہے اور دونوں اس بات پر متفق ہیں کہ ہم نے ایک دوسرے کے ساتھ چلنا ہے اور کس طرح ہم اپنے باہمی تعلقات سے معیشت کو بہتر کرسکتے ہیں۔ ہمیں منظم طور پر ڈائیلاگ کی طرف بڑھنا ہے چنانچہ اس کے لیے ایک معاہدہ کیا گیا جو کراؤن پرنس محمد بن سلمان نے اور وزیراعظم عمران خان نے اس پر دستخط کیے اور اب ہمارا ایک مستقل ڈائیلاگ کا آغاز ہوگا اور عید کے بعد ایک سنیئر وفدپاکستان آئے گا جو گفتگو ہوئی ہے اس کی عملداری پر تفصیلات طے ہوں گی سعودی وزیر خارجہ پاکستان کا ایک دو دن کا تفصیلی دورہ کریں گے۔ او آئی سی میں جو سعودی عرب کا کردار رہا ہے انہیں اپنے تاریخی کردار کو جاری رکھنا چاہیے پاکستانی عوام کی یہ توقعات ہیں۔

تازہ ترین