• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ن لیگ، پی پی اختلافات، پی ڈی ایم فعال نہیں رہ سکتی،تجزیہ کار


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ اسوقت سلیکٹڈ، سلیکٹر اور نئے سلیکٹر کی ریس چل رہی ہے،ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں بڑھتے اختلافات کے تناظر میں پی ڈی ایم فعال نہیں رہ سکتی۔ ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی نے کہا کہ ایدھی فاؤنڈیشن چندے پر چلتی ہے، عوام چندہ نہیں دیں گے تو ہمارا چلنا بہت مشکل ہے، ایدھی ہوم میں پانچ ہزار بے گھر لوگ رہتے ہیں۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم میں فی الحال صلح ہوتی نظر نہیں آرہی ہے، پیپلز پارٹی کا مولانا فضل الرحمٰن پر اعتماد نہیں رہا ہے، پی پی قائدین سمجھتے ہیں کہ مولانا فضل الرحمٰن کا جھکاؤ ن لیگ کی طرف ہے، ایسا کوئی فریق نہیں جو پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی میں صلح کرواسکے،پی ٹی آئی حکومت جب تک قائم ہے اپوزیشن کے دوبارہ اکٹھے ہونے کا راستہ کھلا ہوا ہے۔سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ حکومت سے نہ گورننس نہ ہی معیشت ٹھیک ہورہی ہے، آئی ایم ایف سے ٹھیک معاہدہ نہ کرنے سے شبہات بڑھ گئے ہیں، حکومت ان گائیڈڈ میزائل ہے جو کسی سے مشورہ نہیں لے رہی۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار فہد حسین نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں بڑھتے اختلافات کے تناظر میں پی ڈی ایم فعال نہیں رہ سکتی، شہباز شریف کی وجہ سے شاید دونوں جماعتیں ساتھ بیٹھ جائیں لیکن پی ڈی ایم کا حکومت کو گھر بھیجنے کا مقصد پورا ہوتا نظر نہیں آرہا، پی ڈی ایم کی قیاد ت میں ذاتی رنجشیں پیدا ہوگئی ہیں۔ فہد حسین کا کہنا تھا کہ حکومت کے دو ڈھائی سال میں اداروں کی سپورٹ کا بڑا اہم کردار رہا، اداروں کی سپورٹ کی وجہ سے حکومت خراب کارکردگی کے باوجود غیرمستحکم نہیں ہوئی، حکومت کو پچھلے ڈھائی سال اداروں کی جتنی حمایت حاصل تھی اس میں کمی ہوئی ہے۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار عاصمہ شیرازی نے کہا کہ پی ڈی ایم میں اب کچھ نہیں رہ گیا ہے، اس وقت سلیکٹڈ، سلیکٹر اور نئے سلیکٹر کی ریس چل رہی ہے، اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتیں اب نئے الیکشن کی طرف دیکھ رہی ہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی روایتی حریفوں کی طرح اگلے الیکشن کیلئے صف بندی کررہی ہیں، شہباز شریف کے باہر آنے سے پی ڈی ایم کی بحالی کی امید نظر آئی تھی، این اے 249انتخاب کے بعد ن لیگ نے دھاندلی کے الزامات لگانے میں جلد بازی کی، اس کے بعد شہباز شریف کے پی ڈی ایم میں نئی روح پھونکنے کے چانسز کم ہوگئے ہیں۔ عاصمہ شیرازی کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی سیاست میں تضاد نظر آرہا ہے، ابھی تک سمجھ نہیں آرہا ن لیگ کیا چاہتی ہے، ن لیگ کے اندر مزاحمت اور مفاہمت کا مقابلہ چل رہا ہے، ن لیگ کو فیصلہ کرنا ہے کہ سڑکوں پر احتجاج چاہتی ہے یا اسمبلی میں عدم اعتماد کی حامی ہے، کوئی معجزہ ہی ہوگا تب ہی حکومت کارکردگی دکھاسکتی ہے، حکومت کیلئے بجٹ بہت بڑا چیلنج ہے، بجٹ سے پہلے جہانگیر ترین گروپ کا نمودار ہونا بہت اہم ہے، حکومت کیلئے اپنے لوگوں کو اکٹھا رکھنا بہت مشکل ہوگا، حکومت ہو یا اپوزیشن سب کی طرف سے مایوسی نظر آرہی ہے۔ چیئرمین ایل آر بی ٹی نجم الثاقب نے کہا کہ پاکستان نابینا اور کمزور بینائی رکھنے والوں کی تعداد کے حوالے سے دنیا میں تیسرے نمبر پر آتا ہے۔

تازہ ترین