• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہباز کے ہاتھ صاف تو کیس کھولنے پر اعتراض کیوں، صداقت عباسی


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آپس کی بات“ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما صداقت عباسی نے کہا ہے کہ شہباز شریف کے ہاتھ صاف ہیں تو حدیبیہ پیپرز ملز کیس کھولنے پر اعتراض کیوں ہے،ن لیگ کے رہنما عطاء اللہ تارڑنے کہا کہ حکومت شہباز شریف پر الزامات عدالت میں ثابت کرنے میں ناکام رہی،سینئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ حدیبیہ پیپر ملز کیس دوبارہ کھلنا چاہئے،تحریک انصاف کے رہنما صداقت عباسی نے کہا کہ ہم عوام کے ایک ایک پیسے کا تحفظ کرنے کا حلف اٹھا کر پارلیمنٹ میں آئے ہیں، عوام کا پیسہ جس نے بھی لوٹا ہو اس سے واپس لینا ہمارا بنیادی فرض ہے، تحریک انصا ف نے بائیس سال دو خاندانوں کی کرپشن کیخلاف تحریک چلائی، حکومت نظام میں سب سے اہم اسٹیک ہولڈرہے لیکن ہمارے علاوہ بھی دیگر اسٹیک ہولڈرز موجود ہیں جن میں پارلیمنٹ، عدلیہ اور دیگر ادارے شامل ہیں، ہم شاید ملک کے چوروں کا احتساب کرنے میں ناکام ہیں اس لئے کبھی کبھی ہماری قیادت میں غصہ نظر آتا ہے۔ صداقت عباسی کا کہنا تھاکہ کسی شخص کی ضمانت ہونے کا مطلب نہیں کہ وہ بری ہوگیا ہے، نیب قانون کی شق نمبر 9کہتی ہے کہ کوئی پبلک آفس ہولڈر اپنے پاس پیسے کی وضاحت نہیں دے سکتا تو وہ چور ہے، شہباز شریف کی دو بیگمات کے نام 1232ملین روپے آئے وہاں سے اسی دن شہباز شریف کے نام آئے، شہباز شریف کے ہاتھ صاف ہیں تو حدیبیہ پیپرز ملز کھولنے پر اعتراض کیوں ہے، ن لیگ نے پاکستان کے تمام اداروں کو غیر موثر بناکر برباد کردیا، شہباز شریف ابھی معصوم ثابت نہیں ہوئے ان پر الزامات قائم ہیں۔ن لیگ کے رہنما عطاء اللہ تارڑنے کہا کہ قوم کو پچھلے ڈھائی سال سے بیوقوف بنایا جارہا ہے، وزیراعظم کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ انصاف دینا آپ کا کام نہیں ہے، آئین پاکستان کے مطابق انصاف دینا عدلیہ کا کام ہے، عمران خان نے اپنی طرف سے جہانگیر ترین کو انصاف دیا ہوگا، حکومت شہباز شریف پر الزامات عدالت میں ثابت کرنے میں ناکام رہی، سرکاری خرچے پر عمرہ کرکے آنے والی کابینہ سرجوڑ کر بیٹھ گئی، یہ عوام کے پیسوں پر سیریں کرتے پھر رہے ہیں، عمران خان کے مشیروں نے انہیں بری طرح پھنسادیا ہے۔ عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ حکومت نے کئی سال تک احتساب کے نام پر قوم کا پیسہ ضائع کیا، حدیبیہ کا ریفرنس مشرف دور میں فائل ہوا، نیب نے 2018ء میں حدیبیہ پیپر ملز کیس پر ریویو فائل کیا جو مسترد ہوگیا، شریف خاندان بیرون ملک تھا تو ان کی غیرحاضری میں کیس چلوایا جاتا، حکومت ایف آئی اے کے ذریعہ حدیبیہ پیپر ملز کیس کی دوبارہ تحقیقات کروانا چاہتی ہے، ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء کون ہے، کس کا آدمی ہے اور اس کی کیا credentials ہیں ،عمران خان کو شہباز شریف سے کوئی تکلیف ہے۔

تازہ ترین