• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹیکسلا میں سینکڑوں کنال بے نامی جائیداد ریگولرائز کرانے کی کوشش

راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے) ٹیکسلا میں سینکڑوں کنال بے نامی جائیداد کو ریگولرائز کرانے کی کوشش کے سکینڈل کا انکشاف ہوا ہےجس کے بعد سروس اراضی سنٹر ٹیکسلا کے افسر نوید کو معطل کرنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ انچارج سروس سنٹر عثمان کے کردار کے تعین کیلئے باضابطہ تحقیقات کا حکم جاری کردیا گیا ہے۔باخبر ذرائع کے مطابق ایک کمپنی ایس اے ایس کی ٹیکسلا راولپنڈی میں تقریبا95ہزار603کنال اراضی میں سے ٹیکسلا کے موضع پنڈ گوندل اور موہڑہ شاہ ولی میں 695 کنال اراضی کو ایف بی آر نے بے نامی قرار دے کر بلاک کرادیا تھااور کمپنی کو17دسمبر2019میں نوٹس جاری کیا تھاجس کے خلاف کمپنی نمائندے بلال نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تو عدالت عالیہ نے نوٹس معطل کرکے سماعت شروع کردی۔نوٹس معطلی کی آڑ لیتے ہوئے ٹیکسلا سروس سنٹر سے این ای سی لے لیا گیاتھااور فرد جاری کرنے کیلئے رجسٹرار ٹیکسلا کو بھجوایا گیا۔ذرائع کے مطابق معاملے پر کمشنر راولپنڈی ڈویژن سید گلزار حسین نے نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل کمشنر کوارڈینیشن جہانگیر احمد کو ابتدائی تحقیقات کی ہدایت کی۔دوران انکوائری اسسٹنٹ کمشنر ٹیکسلا نے بیان دیا کہ ان کو ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے کہا تھا کہ کمپنی کے معاملے کو دیکھ لیں اور قانون کے مطابق حل کریں جس پر انہوں نے کمپنی نمائندے کو سروس سنٹر انچارج کے پاس بھجوایا اور کہا کہ قانون کے مطابق ان کا معاملہ دیکھیں۔ سروس سنٹر انچارج نے بیان دیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی طرف سے ایف بی آر نوٹیفکیشن معطل کر نے کا آرڈر پیش کیا گیا تھاجس پر انہوں نے رجسٹرار کو این ای سی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کیلئے لکھا تھا۔تاہم بعد میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے کمپنی رٹ نمٹاتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ معاملے کو قانون کے مطابق حل کیا جائےجس پر انتظامیہ نے این ای سی واپس لینے کی ہدایات جاری کردیں اور فرد جار ی نہ ہوسکے تھے۔کمپنی کو غیر ضروری فیور کرنے پر کمشنر راولپنڈی نے تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
تازہ ترین