• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کا روبا ری معا ملات کو جلوس یو م حضرت علیؓ سے نہ جو ڑا جائے ، شیعہ کانفرنس

کوئٹہ( این این آئی) بلو چستان شیعہ کانفرنس کے مرکزی بیان میں تاجر نما ئند وں اور کچھ سیا سی مذ ہبی تنظیموں کی جانب سے یو م علی ؓکے جلوس کے خلا ف بیان اور ایک مذ ہبی معا ملے کو کا رو با ر ی معا ملات کے سا تھ جو ڑنے اور اسکو ہز ارہ و قوم کے سا تھ مختص کر نے پررد عمل کا اظہار کیا ہے ۔بیان میں کہاگیا کہ اسلام مکمل دین اور مکمل ضا بطہ حیا ت ہے اور اس میں عبا دات اور معا ملات کیلئے الگ الگ احکام ہیں، جس طرح نما ز تر وایح اور اعتکا ف اسلامی عبا دات کا حصہ ہیں اس طر ح حضر ت محمد اور انکے اہلبیت اطہارکے ایام و فات اور شہا دت پر عز اداری بھی ہما ری عبا دات اور عقیدے کا حصہ ہے، حضر ت علیؓ کے یوم شہا دت کو نا صر ف ہز ارہ قوم بلکہ تمام مسلمانوں اور اہل تشیع مل کر منا تے ہیں ،جلوس یو م علی کو ایک قوم کے سا تھ نسبت دینا ذہنی پسماند گی اور تعصب کی عکا سی کر تا ہے ، یوم حضر ت علی کا جلو س پا کستان اور پو ری دنیا میں اس سال بھی کو رونا سے بچاؤ کی احتیا طی تدا بیر ، حفظا ن صحت کے اصولوں اور ایس او پیز پر عمل کر تے ہوئے عقیدت اور احترام کے سا تھ بر آمد ہوا جہاں تک پور ے ملک میں کو رونا وبا ء کے پھیلا ؤ اور لاک ڈاؤن اس سے کا رو با ری حضر ات کے متا ثر ہو نے کا تعلق ہے تواس لا ک ڈاؤن سے تمام تاجر جس میں بلو چ، پشتون، بر اہو ی، ہز ارہ اور سیٹلرز ہیں سب کے کاروبا ر بند ہو ئے ہیں اور سب کا مشترکہ مسئلہ ہے اور رنگ ، نسل اور زبان کے تعصبات سے مبرا ہے بلو چستان شیعہ کا نفرنس تاجر نمائندوں اور ان سیا سی مذ ہبی تنظیموں سے گز ارش کر تی ہے کہ عبا دات اور معا ملات کے فرق کو مد نظر رکھتے ہوئے کا روبا ری معا ملات کو جلوس یو م حضرت علی سے نہ جو ڑا جائے کوئٹہ ہم سب کا مشترکہ شہر ہے ہم تمام مسلما ن ہیں، بلوچ، پشتون، بر اہوی، ہز ارہ اور سیٹلرز کا اس شہر کے امن ، کار وبار اور تر قی میں یکساں کر دار ہے ۔کوئٹہ میں بد امنی اور کار وبار میں رکا وٹ تمام اقوام کا مشترکہ نقصا ن ہے ا س شہر کے امن بقاء اور تر قی کیلئے اس سے قبل بھی تاجر تنظیموں نے بلو چستان شیعہ کانفرنس کے سا تھ تعاون کیا ہے اور آئندہ بھی ہم امید کر تے ہیں کہ حسب سا بق رو ادا ری اور امن کے قیام کیلئے اپنا مثبت کر دار ادا کر تے رہیں گے ۔
تازہ ترین