• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں اگرچہ گزشتہ چند روز کے دوران کورونا کی تیسری لہر کی شدت میں نمایاں کمی آئی ہے اور کئی ہفتوں بعد کورونا کے کیسز کی تعداد یومیہ دو ہزار سے کم ہو گئی ہے‘ مگر یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ پاکستان نے اس وبا پر مکمل طور پر قابو نہیں پایا اور مؤثر لاک ڈائون اور بروقت اقدامات کے باعث اس وبا کے پھیلائو میں کمی توضرور آئی ہے لیکن یہ خدشات برقرار ہیں کہ اس کی شدت میں کسی بھی وقت اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس تناظر میں عالمی بنک نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں کووڈ19کی تیسری لہر سے لاکھوں لوگوں کی جان اور روزگار کو خطرات لاحق ہیں اور 15کروڑ 30لاکھ ڈالر کے فنڈزپاکستان میں ویکسی نیشن مہم کیلئے مختص کر دیئے ہیں۔ خیال رہے کہ دنیا میں کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ ملکوں امریکا اور انڈیا کی آبادی کی ایک بڑی تعداد کی ویکسی نیشن ہو چکی ہے جب کہ پاکستان میں یہ شرح تشویش ناک حد تک کم ہے جس کے باعث عالمی بنک کی جانب سے ان فنڈز کا مختص کیا جانا اس لئے بھی غیر معمولی ہےکہ پاکستان میں ان فنڈز سے ویکسی نیشن کے عمل کے دائرہ کار کو بڑھانے میں مدد حاصل ہو گی۔ عالمی بنک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق، وفاقی حکومت کی درخواست پر یہ فنڈز دوبارہ جاری کئے گئے ہیں تاکہ ملک ورلڈ بنک کے معیار پر پورا اترنے والی محفوظ اور مؤثر ویکسین کی خریداری کر سکے جب کہ اس منصوبے سے نظامِ صحت کی استعداد کو بہتر بنانے میں بھی مدد حاصل ہو گی ۔ دریں اثنا، حکومت کی جانب سے شہریوں کو ویکسین کروانے کی جانب راغب کرنے کی مہم جاری ہے اور ویکسی نیشن کے لئے عمر کی حد بھی 40سال کر دی گئی ہے مگر اس کے باوجود پاکستان میں ویکسی نیشن کروانے والی آبادی کی شرح تشویش ناک حد تک کم ہے‘ ان حالات میں پاکستان کو ملک بھر میں ویکسی نیشن کے لئے ایک موثر مہم چلانی ہو گی جب کہ اس دوران کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے تاکہ اس وبا کے مزید پھیلائو کو روکا جا سکے۔

تازہ ترین