• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغانستان میں فائربندی معاہدہ ختم، پرتشدد کارروائیاں، جھڑپیں شروع

کابل (جنگ نیوز )افغانستان میں عید کے موقع پر کیا گیا سیز فائر تین دن مکمل ہونے پر ختم ہوگیا جس کے بعد افغان صوبہ ہلمند ایک بار پھر دھماکوں ، فائرنگ سے گونج اٹھا اور شدید جھڑپیں اور پرتشدد کارروائیاں پھر شروع ہوگئیں،اے ایف پی کے مطابق ہلمند کے صوبائی کونسل کےسربراہ عطااللہ افغان نےاتوار کو کہا کہ صبح سے ہی حملوں کا سلسلہ پھر شروع ہوگیا۔ افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اے ایف پی سے گفتگو میں کہا کہ حملوں کا سلسلہ پہلے انہوں نے شروع کیا اور اس کا الزام ہم پر ڈال دیا۔افغانستان میں عید کے موقع پر تین روزہ فائربندی کے بعد دوبارہ پرتشدد کارروائیوں کے آغاز کا خدشہ پیدا ہو گیا ۔ ادھر امریکی فوج کی جانب سے انخلا کا ایک اور مرحلہ مکمل ہوگیا اور قندھار میں امریکی فوجی اڈا بھی افغان فورسز کے حوالے کردیا گیا ۔ دریں اثناکابل میں تعینات امریکی سفیر نے بھی ایسے ہی خدشات کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب قطر کے دارالحکومت دوحہ میں کابل حکومت اور طالبان کے نمائندوں نے ایک مختصر ملاقات کی، جس کا مقصد امن مذاکرات کا دوبارہ آغاز کرنا بتایا گیا ہے۔ اس ملاقات میں ایک مرتبہ پھر فریقین نے جنگ کے پرامن خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ امریکا کابل حکومت اور طالبان پر امن معاہدے کے لیے دباؤ بڑھا رہا ہے تاکہ وہ اور مغربی دفاعی اتحاد جلد از جلد افغانستان سے اپنے فوجیوں کو نکال سکیں۔ امریکا ستمبر تک اپنے تمام فوجیوں کو افغانستان سے نکالنا چاہتا ہے۔

تازہ ترین