• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرینگر، شہید حریت رہنما اشرف صحرائی کے دو بیٹے گرفتار، پارلیمانی کشمیر کمیٹی کی گرفتاری کی شدید مذمت

اسلام آباد،سرینگر(اے پی پی،اے پی)سرینگر میں شہید حریت رہنماء اشرف صحرائی کے دو بیٹوں کوایک جھوٹے کیس میں گرفتار کر لیا ہے جس میں الزام ہے کہ ان کے شہید باپ کی تدفین کے موقع پر لوگ آزادی کے حق میں نعرے بازی کر رہے تھے،پارلیمانی کشمیر کمیٹی نے ان کی گرفتاری کی شدید مذمت م کی ہے،پاکستان کی پارلیمانی کشمیر کمیٹی نے شہید حریت رہنماءمحمد اشرف صحرائی کے بیٹوں کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔کشمیر کے بارے میں پارلیمانی کمیٹی نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور تحریک حریت جموں و کشمیر کے چیئرمین شہید محمد اشرف صحرائی کے دو بیٹوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے،محمد اشرف صحرائی 5مئی کو جموں میں بھارتی حراست میں انتقال کرگئے تھے۔ محمد اشرف صحرائی کے دو بیٹوں مجاہد اشرف صحرائی اور رشید اشرف صحرائی کو ہفتے کی شام کپوارہ پولیس نے سرینگر پولیس کے ساتھ ملکر سرینگر کے علاقے بلبل باغ برزلہ میں ان کے گھر سے گرفتارکیا۔ پارلیمانی کمیٹی نے اسلام آباد میں ایک ٹویٹ میں کہا کہ کیا اشرف صحرائی کا دوران حراست قتل کافی نہیں تھا کہ بھارتی پولیس نے ان کے دو بیٹوں کو گرفتار کرلیا۔ٹویٹ میں کہاگیا کہ اشرف صحرائی اپنے پورے خاندان کے واحد کفیل تھے۔ ٹویٹ میں کہاگیا کہ بھارت کی ہندوتوا حکومت کشمیریوں کو خاموش کرانا چاہتی ہے لیکن وہ ناکام ہوکر رہے گی۔دریں اثناءسرینگرسے اے پی پی کے مطابق غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور تحریک حریت جموں و کشمیر کے چیئرمین شہید محمد اشرف صحرائی کے دو بیٹوں کو سرینگر میں گرفتار کر لیا ۔ کپوارہ پولیس نے سرینگر پولیس کے ساتھ ملکر محمد اشرف صحرائی کے دو بیٹوں مجاہد اشرف صحرائی اور رشید اشرف صحرائی کو ہفتے کی شام سرینگر کے علاقے بلبل باغ برزلہ میں ان کے گھر سے گرفتارکیا۔ محمد اشرف صحرائی 5 مئی 2021 کو جموں میں بھارتی حراست میں انتقال کرگئے تھے۔ اطلاعات کے مطابق مجاہد صحرائی اور رشید صحرائی کو 6 مئی کوٹکی پورہ سوگام پولیس سٹیشن میں ان کے خلاف درج کئے گئے جھوٹے کیس کے سلسلے میں گرفتار کیا گیاہے ۔ ٹکی پورہ شہید حریت رہنما کا آبائی علاقہ ہے۔ کہا جاتا ہے کہ 6 مئی کو جب شہید رہنما کو تدفین کے لئے ٹکی پورہ سوگام میں قبرستان کی طرف لے جایا جارہاتھا تو لوگ آزادی کے حق میں نعرے بازی کررہے تھے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔اس سلسلے میں 20 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔اس سے قبل پولیس نے محمد اشرف صحرائی ا کے دو قریبی رشتہ داروں کو بھی اسی جھوٹے کیس کے سلسلے میں گرفتارکیاتھا۔قابض حکام نے پہلے محمد اشرف صحرائی کو منظم طریقے سے جیل میں قتل کردیااور اب جدوجہد آزادی کی حمایت کرنے پران کے اہلخانہ کو سزا دے رہے ہیں۔ اسی لئے پولیس نے محمد اشرف صحرائی کے دو بیٹوں اور ان کے رشتہ داروں کو گرفتارکیا۔

تازہ ترین