• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سوات، شدید ژالہ باری کے باعث سال رواں میں آڑو کی پیداوار کم ہونے کا خدشہ

سوات(نمائندہ جنگ)سوات میں 70 ہزار میٹرک ٹن تک آڑو پیدا ہوتا ہے اورپاکستان میں صرف سوات سے ہی70فیصد آڑو سپلائی ہوتا ہے لیکن شدید ژالہ باری سے امسال پیدوار کم ہونے کا خدشہ ہے۔ملک میں سوات سے 70 فیصد آڑو سپلائی ہوتا ، کسانوں نے کہا کہ باغات تباہ ہو گئے حکومت مدد کرے، پھلوں کی سرزمین وادی سوات میں موسمیاتی تبدیلیوں نے اثرات دکھاناشروع کردیئے اورگزشتہ روز شدید ژالہ باری سے تحصیل مٹہ میں آڑو کے ہزاروں باغات میں تیار پھل زمین بوس ہو گئے۔ تحصیل مٹہ میں کسانوں کی سال بھر کی محنت پر اس وقت پانی پھر گیا جب ایک روز دو بار شدید ژالہ باری ہوئی جس نے ان پر قیامت ڈھا دی۔ شدید ژالہ باری نے آڑو کے لدے باغات کا حلیہ ہی بگاڑ دیا۔گاؤں ارکوٹ کے چون سالہ ظاہر شاہ عرف کابل باچا نے بتایا کہ ان کے ایک کروڑ اٹھارہ لاکھ روپے کے باغات ژالہ باری سے تباہ ہوگئے پھل زمین پر بکھرا پڑا ہے جبکہ درختوں پر لگے بچے کھچے آڑو کے دانے بھی اتنے متاثر ہیں کہ مارکیٹ میں سپلائی کرنے کے قابل ہی نہیں ظاہر شاہ نے بتایا کہ صرف اٹھارہ لاکھ روپے اس کا خرچہ آیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی عمر میں انہوں نے کبھی بھی ایسی شدید اور تباہ کن ژالہ باری نہیں دیکھی انہوں نے حکومت وقت سے مالی مدد کا مطالبہ کیا ہے۔کسان تنظیم کے صدر شریف اللہ خان نے بتایا کہ پھلوں کے گھر سوات میں یوں تو انواع و اقسام کے پھل پیدا ہوتے ہیں لیکن صرف آڑو کی پیدوار 60 سے ستر ہزار میٹرک ٹن ہے۔ ان باغات کی دیکھ بھال پر بہت اخراجات ہوئے ہیں، ہمارا اسی پچاسی فیصد آڑو ضائع ہوچکا ہے اور جو رہ چکا ہے وہ بھی مارکیٹ لاجانے کا قابل نہیں۔انہوں نے سوات کو آفت زدہ قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

تازہ ترین