• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تدوین و ترجمہ: حیات رضوی امروہوی

صفحات: 264، قیمت: 1000 روپے

ناشر: حیات پبلی کیشنز، بی 119، سیکٹر 11 بی، نارتھ کراچی۔

دراصل یہ کتاب 60ء کے عشرے میں’’دی پاکستان کاؤنسل فار نیشنل انٹیگریشن‘‘ کی جانب سے شایع کردہ78 صفحات کی کتاب’’ ویوز آن مسلم آرکیٹیکچر‘‘ ہی کی جدید شکل ہے، جس میں انگریزی متن کے ساتھ اردو ترجمہ بھی شامل کردیا گیا ہے۔ اِس انگریزی کتاب کا پس منظر یہ ہے کہ جب ایّوب خان کے دورِ حکومت میں وفاقی دارالحکومت کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کا فیصلہ ہوا، تو حکم رانوں کو یہ فکر ہوئی کہ اس نئے شہر کی عمارات کا طرزِ تعمیر کیا ہو؟وہ مسلم فنِ تعمیر پیشِ نظر رکھنا چاہتے تھے، مگر سوال یہ تھا کہ آخر مسلم فنِ تعمیر ہے کیا؟ سو، جواب کی تلاش کے لیے مؤرخین اور آرکیٹیکچرز سے آرا طلب کی گئیں۔ 

اے ایچ دانی، ڈاکٹر عبداللہ چغتائی، ڈاکٹر ایم اے غفور، زین العابدین، مینو مستری، ظہیرالدّین خواجہ، تاج الدّین بھامانی، ایس ایچ ایم اے بشر، اے آر حئی اور ایم اے فاروقی جیسے ماہرین نے مقالات کی شکل میں اپنا مطالعہ و تجزیہ پیش کیا، جب کہ اے ایچ شیخ، بی ایس جعفری اور یونس ایم سعید نے اپنے اپنے طور پر اجلاس کی کارروائی قلم بند کی۔یہ تمام مقالے اور رپورٹس اِس کتاب کا حصّہ ہیں۔ فاضل مرتّب نے 13 صفحات پر مشتمل اپنے مضمون میں جامعیت اور بڑی مہارت سے مقالہ نگاروں کی آرا کا خلاصہ اور اپنا تجزیہ بھی پیش کیا ہے۔ ضمیر مرزا رزقی کا ایک طویل مضمون اردو حصّے میں شامل ہے، جو انگریزی کتاب کا حصّہ نہیں ہے۔چوں کہ اِس طرح کی کتب سے زیادہ تر طلبہ مستفید ہوتے ہیں، اِس لیے قیمت کچھ زیادہ معلوم ہوتی ہے۔

تازہ ترین