• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کمسن بچیوں کے ریپ کے الزام میں دو بھائیوں کو جیل کی سزا

بری ( نمائندہ جنگ ) منشل سٹریٹ کراؤن کورٹ مانچسٹر نے بری کے رہائشی دو بھائیوں کوکم سن بچیوں کے ریپ اور دوران ریپ ان کی تصاویر بنانے کے جرم میں سزا سنا دی - ایک بھائی محمد حسین جو ساؤتھ کراس سٹریٹ بری کا رہائشی ہے نے ایک چودہ سالہ لڑکی کا اس وقت ریپ کیا جب اس کی اپنی عمر بھی سولہ سال تھی - محمد حسین جس کی عمر اب بیس سال ہو چکی ہے اور جو اب ایک بچے کا باپ بھی ہے نے جب 2017ءمیں یہ ریپ کیا تو اس نے سیکس کرتے ہوئے اپنے شکار کی ویڈیو بھی بنا لی - اس کے علاوہ بھی مجرم نے دو دیگر لڑکیوں کا بھی ریپ کیا جن کی عمریں چودہ سال کے لگ بھگ تھیں - دو مواقع پر اس کے بھائی ہاشم حسین نے ایک کمسن بچی کو ریپ کرتے ہوئے بھی اپنی ویڈیو بنائی جبکہ وہ دیگر لوگوں کے ہمراہ تھا - محمد حسین کو ریپ کے دواور ایک معصوم بچی کی دوران ریپ فوٹو بنانے کے الزامات میں مجرم ثابت ہونے پر چھ سال اور دو ماہ سزا کی سنائی گئی جو اسے نوجوان مجرموں کے انسٹیٹیوٹ میں پوری کرنی ہوگی - اس کے بڑے بھائی کو معصوم بچیوں کی ویڈیواور فوٹو بنانے کا جرم ثابت ہونے پر چار سال قید کی سزا سنائی گئی ۔ کراؤن پراسیکیوشن افسر جولزاری نے عدالت کو مزید بتایا کہ محمد حسین اور ہاشم حسین نے لڑکیوں کا ریپ کیا جس سے لڑکیوں کی زندگی پر منفی اثرات مرتب ہوئے - میں ان لڑکیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جنہوں نے زبردست اخلاقی جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پولیس کے ساتھ تعاون کیا اور اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کے ثبوت فراہم کئے جس سے ہم ملزمان تک پہنچ سکے - ملزمان کو جیل میں پہنچا کر اب ان کے جرائم کا شکار ہونے والی لڑکیوں کو کسی حد تک اطمینان ہو گیا ہو گا-اس فیصلے سے جرم کرنے والوں کو خبر ہوجانی چاہئیے کہ کسی جرم میں ملوث ہونے والے کسی شخص کو معاف نہیں کیا جائے گا - سینئر تفتیشی افسر انسپکٹر ائین پارٹنگٹن نے کہا کہ ملزمان محمد حسین اور ہاشم حسین کو کٹہرے میں لانے کے لئے بہت مشکلات پیش آئیں لیکن اب جیل کی سلاخوں کے پیچھے ملزمان کو اپنے کئے کا احساس ہوگا- اس کیس کو عدالت میں لے کر جانے میں جہاں لڑکیوں کے دلیرانہ ساتھ کی بہت اہمیت ہے وہیں پولیس ڈپارٹمنٹ کے افسروں نے بھی بہت محنت کی ہے۔
تازہ ترین