• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

واٹر بورڈ کی لائنوں سے لاکھوں گیلن پانی چوری، صنعتوں کو بیچا جارہا تھا، اینٹی واٹر تھیفٹ سیل نے سامان قبضے میں لے لیا

کراچی (اسٹاف رپورٹر) اینٹی واٹر تھیفٹ سیل نے انچارج راشد صدیقی کی سربراہی میں گولیمار کے علاقے میں لیاری ندی میں بڑی کارروائی کی جس میں پولیس، رینجرز اور سندھ پولیس کے ایس ایس یو نے حصہ لیا ،واٹر مافیا واٹر بورڈ کی لائنوں سے غیر قانونی کنکشن کے ذریعے لیاری اور ملحقہ علاقوں کا لاکھوں گیلن پانی چوری کر کے صنعتوں کو بیچا جا رہا تھا، اینٹی واٹر تھیفٹ سیل نے کارروائی کے دوران موٹرز، پائپ اور دیگر سامان اپنی تحویل میں لے لیا ہے ،دریں اثنا صوبائی وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ پانی چوروں کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی،جب تک شہر سے پانی چوری کا مکمل خاتمہ نہ ہو جائے، وزیر اعلیٰ سندھ نے اینٹی واٹر تھیفٹ تھانے کے قیام کی منظوری دے دی ہے، کامیاب کارروائی کے بعد ضلع جنوبی باالخصوص لیاری اور ملحقہ آبادیوں میں 20 سے 25فی صد پانی کی فراہمی میں بہتری آئے گی،یہ بات انہوں نے گولیمار کے علاقے میں اینٹی تھیفٹ سیل کی جانب سے پانی چوروں کے خلاف بڑی کارروائی کے بعد جگہ کے معائنے کے موقع پر کہی، اس موقع پر سیکریٹری بلدیات سید نجم شاہ اینٹی تھیفٹ سیل کے انچارج راشد صدیقی اور دیگر بھی موجود تھے، وزیر بلدیات نے کہا کہ لیاری ندی کے پل کے نیچے ٹیکنیکل طریقے سے پانی چوری کیا جارہا تھا اور واٹر بورڈ کی لائنوں میں غیر قانونی کنکشن لگائے گئے، اس طرح کے طریقہ واردات کی دیگر علاقوں میں بھی نشاندہی ہوئی ہے، جلد کارروائی کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ واٹر بورڈ کی ٹیموں کو مزاحمت کا سامنا تھا،وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ پولیس چیف اور رینجرز کو واٹر بورڈ کو مکمل سپورٹ کے احکامات جاری کئے ہیں ، شہر میں جاری گرینڈ آپریشن کا مقصد عوام کا پانی عوام تک پہنچانا ہے ۔

تازہ ترین