• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

استعفیٰ زلفی بخاری کا فیصلہ تھا پارٹی نے سراہا نہیں، غلام سرور


کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ مستعفی ہونا زلفی بخاری کا اپنا فیصلہ تھا پارٹی میں اسے سراہا نہیں گیا، میرے متعلق پراجیکٹ اور الائنمنٹ کی انکوائری کروائیں میں تیار ہوں۔

ن لیگ کے ترجمان کے الزام کے بعد ضروری ہوگیا تھا کہ میں بات کروں،الزام لگانے والے دو افراد کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ کررہا ہوں، جہانگیر ترین ابھی بھی تحریک انصاف کے ساتھ ہیں،جہانگیر ترین سے تعلقات ہیں آئندہ بھی رہیں گے ۔ وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال بھی شریک تھے۔

احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان اور عثمان بزدار کے ہوتے ہوئے رنگ روڈ اسکینڈل کی آزادانہ انکوائری نہیں ہوسکتی،عمران خان لوگوں کو نوازتے ہیں پھر ان سے پیسہ اکٹھا کرتے ہیں، نیب کو زلفی بخاری سمیت تمام متعلقہ لوگوں کو کسٹڈی میں لینا چاہئے،اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے۔

وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نےکہا کہ مستعفی ہونا زلفی بخاری کا اپنا فیصلہ تھا پارٹی میں اسے سراہا نہیں گیا،انکوائری رپورٹ میں زلفی بخاری کیخلاف کوئی واضح بات نہیں تھی، ہمارے دور میں اپوزیشن اور حکومت کیخلاف شکایات پر برابری سے کارروائی ہوتی ہے،میرے نیب کے ریڈار میں آنے کی خبر آئی تو ایوان میں نیب کی انکوائری کو ویلکم کیا تھا۔ 

غلام سرور خان کا کہنا تھاکہ مجھ سمیت وفاقی کابینہ میں کسی کیخلاف شکایت ہے تو نیب انکوائری کرے، پہلی بار حکومت نے اپنے پراجیکٹ کی انکوائری کروائی ہے۔

تین بار جن کی حکومت رہی ان کیخلاف انکوائری ہوتی ہے تو وہ چیختے کیوں ہے، میں نے سیاست عبادت اور خدمت سمجھ کر کی ہے،میرے متعلق پراجیکٹ اور الائنمنٹ کی انکوائری کروائیں میں تیار ہوں۔

غلام سرور خان نے کہا کہ وزیراعظم نے پریس کانفرنس پر مجھ سے ناراضی کا اظہار نہیں کیا، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آپ کیخلاف کوئی چیز نہیں تھی تو پریس کانفرنس کی ضرورت نہیں تھی۔

تازہ ترین