• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آم کی پیداوار 18 لاکھ ٹن رہنے کے اندازے ہیں جبکہ رواں سیزن آم کی برآمد کا ہدف ایک لاکھ 50 ہزار ٹن مقرر کیا گیا ہے۔

آل پاکستان فروٹ ویجیٹل ایکسپورٹرز امپوٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد کے مطابق آم برآمدی ہدف سے 12 کروڑ 75 لاکھ ڈالرحاصل ہوں گے۔

انہوں نے بتایا کہ گذشتہ برس آم کا برآمدی ہدف 80 ہزار میٹرک ٹن تھا، لیکن آم کی عالمی طلب گذشتہ سیزن زیادہ رہی جس سے ایک لاکھ 40 ہزار میٹرک ٹن آم 12 کروڑ ڈالر میں برآمد ہوا تھا۔

وحید احمد نے توجہ دلائی ہے کہ ایک سو ارب روپے مالیت کی آم انڈسٹری موسمیاتی تبدیلیوں، پانی کی قلت، اضافی کرایوں، محدود فلائٹس اور بڑے عالمی خریداری مراکز میں کاروبار بندش کے سبب مشکلات سے دوچار ہے۔ موسمی تبدیلیوں کے سبب رواں سیزن آم کی پیداوار 15 فیصد کم رہنے کا خدشہ ہے۔

وحید احمد کی تجویز ہے کہ جاپان، امریکہ، آسٹریلیا، ساؤتھ کوریا اور چین آم کی اچھی قیمت دینے والی منڈیاں ہیں۔ روس اور چین میں طلب بڑھ رہی ہے، حکومت ان ملکوں میں آم کی پروموشن پر کام کرے، اور ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے ذریعے آم کو اچھی شکل دے کر ہائی ویلیو منڈیوں تک آسانی سے رسائی حاصل کرنے کی حکمت عملی اپنائے۔

تازہ ترین