• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

زوال کے شکار پاکستانی سنیما کیلئے 2015ء بحالی کا سال رہا

Latest News
کراچی......برسوں سے زوال کے شکار پاکستانی سینما کےلئے2015ء کو بحالی کا سال قرار دیا گیا تھا، فلمی صنعت کی گزرے سال میں غیر معمولی ترقی دیکھنے میں آئی۔

گزشتہ دو دہائیوں سے دم توڑتی پاکستانی فلمی صنعت کے لئے 2015ء میں 40کے لگھ بھگ نئی فلموں کی ریلیز نے آکسیجن دینے کا کام دیا۔

بالی وڈ کی یلغار کا کچھ حد تک ڈٹ کر مقابلے کی کوشش کرتی 15سےزائد اردو فلمیں میدان میں آئیں اور پاکستانی فلمی مارکیٹ کا 30فیصد مارکیٹ شیئر واپس حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔

کئی نئے اداکاروں، موسیقاروں، ہدایتکاروں، رائٹرز اور گزرے سالوں سے کہیں بہتر ٹیکنالوجی کی آمد نے اس سال انڈسٹری کی ڈگمگاتی کشتی کو سہارا دیا۔زیادہ تر انڈسٹری کا کراچی منتقل ہونا اورصرف 9مقامی فلموں کا ایک سو کروڑ سے زائد بزنس کرنا بھی 2015ء کی چند اہم باتیں ہیں۔

اس سال کا ایک اور قابل ذکر رجحان بالی وڈ سے بری طرح متاثرہ فلمسازی اور آئٹم سانگ پر کامیابی کا دارومدار ہے۔اشتہار اور ٹی وی ڈرامہ نما فلمیں بھی اسی سال نظر آئیں۔ بن روئے،جوانی پھر نہیں آنی، تین بہادر، رانگ نمبر، کراچی سے لاہور اور جلیبی جیسی فلموں نے غیر معمولی بزنس کیا۔

دوسری جانب حقیقی کہانی پر مبنی فلم شاہ اور سنجیدہ فلم بینوں کے لیے بنائی گئی۔ منٹوؔ اور مور جیسی فلموں نے ناقدین کی جانب سے زبردست پذیرائی حاصل کی۔

فلموں کے معیار اور تعداد کے اعتبار سے2015ء کو ماہرین پچھلے 20سالوں کا مثالی اور پاکستان فلم انڈسٹری کی بحالی کا سال قرار دے رہے ہیں۔
تازہ ترین
تازہ ترین