• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بجٹ اجلاس میں اپوزیشن کا شدید احتجاج، ہنگامہ، سارجنٹ ایٹ آرمز طلب

بجٹ اجلاس میں اپوزیشن کا شدید احتجاج، ہنگامہ، سارجنٹ ایٹ آرمز طلب


اسلام آباد (ایجنسیاں)قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن اراکین شدید احتجاج ‘ہنگامہ اور شور شرابہ کرتے ہوئے سرکاری بینچز کے سامنے آگئے‘ اسپیکر نشستوں پر واپس جانے کی ہدایت کرتے رہے ، واپس نہ جانے پر اسپیکر نے سارجنٹ آرمز کو طلب کرلیا ‘ایوان میں حکومت مخالف پلے کارڈز لہرا دیئے گئے۔

تحریک انصاف اور مسلم لیگ( ن) کی خواتین ارکان کے درمیان تصادم ہوتے ہوتے رہ گیا، حکومتی خواتین ارکان نے حکومت مخالف پلے کارڈز چھین کر پھاڑ دئیے۔

جمعہ کوشوکت ترین نے 2021-22کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا تو اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج اور شورشرابا کیا گیا ۔ بجٹ تقریر کے دور ان اپوزیشن اراکین نے احتجاجی بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر حکومت مخالف نعرے درج تھے ۔

اپوزیشن کے شدید شورشرابے سے بچنے کیلئے وزیر خزانہ شوکت ترین نے ہیڈفون لگاکر اپنی تقریر جاری رکھی ۔ اپوزیشن اراکین گو نیازی گو ، مک گیا تیرا شو کے نعرے لگارہے تھے ۔ احتجاج کے دور ان حکومتی اراکین ڈیسک بجا تے رہے ۔

صباح نیوز کے مطابق بجٹ اجلاس میں اپوزیشن قائدین محمد شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے جعلی حکومت نامنظور، سلیکٹڈ حکومت نامنظور، مہنگائی کا قرضستان نامنظور، چور ڈاکو سرکار نامنظور کے پلے کارڈز لہرا دئیے، وزیراعظم عمران خان بھی ایوان میں موجود تھے۔ 

قومی اسمبلی کا بجٹ سیشن اسپیکر اسد قیصر کی صدارت میں مقررہ وقت 4بجے شروع ہوا ۔ وزیراعظم عمران خان پانچ منٹ قبل تین بج کر 55منٹ پر ایوان میں آگئے تھے، اپوزیشن لیڈر اور بلاول بھٹو زرداری 10 منٹ کی تاخیر سے اپنے ارکان کے ہمراہ ایوان میں پہنچے۔ 

اسپیکر نے وزیر خزانہ شوکت ترین کو بجٹ 2021-22 پیش کرنے کیلئے فلور دیا تو اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں سے کھڑے ہوگئے حکومت مخالف پلے کارڈز لہرا دئیے گئے جس پر وزیراعظم عمران خان اور وزیرخزانہ شوکت ترین نے ہیڈ فون لگا لئے۔

4 بج کر10 منٹ پر وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر شروع کی۔ مسلم لیگ ن کی8خواتین ارکان پلے کارڈز اٹھا کر حکومتی نشستوں کے عقب میں جاکر کھڑی ہوگئیں اور نعرہ بازی شروع کردی جس پر تحریک انصاف کی بعض خواتین ارکان ان کے پاس آگئیں انہیں واپس جانے کی دھمکی دی۔ 

مسلم لیگ ن کی خواتین نے احتجاج جاری رکھا تو تحریک انصاف کی خواتین ارکان نے ان کے ہاتھوں سے پلے کارڈز چھین کر پھاڑ دئیے اور پھینک دئیے۔ تاہم مسلم لیگ ن کی خواتین ارکان خاموش کھڑی رہیں۔ اس دوران مرتضیٰ جاوید عباسی اور دیگر ارکان بھی آگئے تھے۔ 

تحریک انصاف کے ریاض فتیانہ اور دیگر ارکان آگئے۔ گفت و شنید کے بعد مسلم لیگ ن کی خواتین ارکان واپس چلی گئیں۔5 بج کر 37 منٹ تک بجٹ تقریر جاری رہی بجٹ تقریر ختم کی تو وزیراعظم عمران خان نے شوکت ترین کو ان کی نشست پر جاکر مبارکباد دی۔ یہ بھی یاد رہے کہ شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری اکٹھے ایوان میں آئے تو بعض حکومتی ارکان نے شیم شیم کے نعرے لگائے۔

تازہ ترین