• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پٹرولیم لیوی کا تخمینہ 610 ارب، موجودہ شرح سے 100 ارب ہی ملیں گے

اسلام آباد (مہتاب حیدر) آئندہ مالی سال میں پٹرولیم لیوی جمع کرنے کا تخمینہ 610 ارب روپے لگایا گیا ہے، جب کہ موجودہ شرح سے 100 ارب ہی جمع ہوں گے۔ مطلوبہ ہدف کے حصول کے لیے حکومت کو پٹرولیم مصنوعات پر 25 سے 30 روپے لیوی عائد کرنا ہوگی۔ 

تفصیلات کے مطابق، پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات ہائی اسپیڈ ڈیزل اور ایم ایس پٹرول کا سالانہ بنیاد پر استعمال بالترتیب 9.2 اور 10.2 ارب لیٹرز ہے۔ اس طرح حکومت موجودہ شرح سے آئندہ مالی سال میں پٹرولیم لیوی کی مد میں 100 ارب روپے ہی جمع کرسکے گی۔ 

حکومت نے بجٹ 2021-22 میں پٹرولیم لیوی 610 ارب روپے جمع کرنے کا تخمینہ لگایا ہے۔ رواں مالی سال میں حکومت ابتدائی 9 ماہ (جولائی تا مارچ) میں 369 ارب روپے پٹرولیم لیوی جمع کرچکی ہے۔ جب کہ آخری سہ ماہی (اپریل تا جون) حکومت 81 ارب روپے جمع کرنا چاہتی ہے تاکہ رواں مالی سال میں 450 ارب روپے کا ہدف پورا کرسکے۔ 

حکومت کو مطلوبہ سطح تک پٹرولیم لیوی کے حصول کے لیے ایم ایس پٹرول پر 25 سے 30 روپے فی لیٹر پٹرولیم لیوی میں اضافہ کرنا ہوگا، اسی صورت حکومت آئندہ مالی سال میں 300 ارب روپے جمع کرسکے گی۔ جب کہ سیاسی طور پر منتخب حکومت کے لیے ایسا کرنا آسان نہیں ہوگا۔ 

سعودی عرب کے وزیر توانائی نے حال ہی میں کہا تھا کہ تیل کی تلاش کے لیے نئی سرمایہ کاری نا ہونے کی وجہ سے عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں بےانتہا اضافہ ہوسکتا ہے۔ شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان تیل کی قیمتوں سے متعلق قیاس آرائیاں کرنے والوں کو خبردار کرتے رہے ہیں۔ 

پاکستان میں اگر حکومت نے ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 25 روپے فی لیٹر پٹرولیم لیوی عائد کی تو وہ 276 ارب روپے تک جمع کرسکتی ہے۔ یعنی لیوی کی مد میں آئندہ مالی سال میں مجموعی طور پ 576 ارب روپے جمع کیے جاسکتے ہیں۔ 

مٹی کے تیل کے استعمال کی درست اعدادوشمار معلوم نہیں ہیں لہٰذا صرف اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ حکومت آئندہ مالی سال میں مطلوبہ 610 ارب روپے جمع کرلے گی۔ 15 روپے فی لیٹر پٹرولیم لیوی عائد کیے جانے پر حکومت آئندہ 12 ماہ میں 288 ارب روپے جمع کرسکے گی۔ 

فی الوقت حکومت ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 3.61 روپے فی لیٹر اور ایم ایس پٹرول پر 2.97 روپے فی لیٹر پٹرولیم لیوی وصول کررہی ہے۔ جولائی تا مارچ 2021 میں خام تیل مقامی سطح پر نکالنا اور درآمد کرنا 6 کروڑ 89 لاکھ بیرل تھا، جب کہ گزشتہ برس یہ 5 کروڑ 86 لاکھ بیرل تھا۔ 

جولائی تا مارچ 2021 میں اس کی درآمدات 4 کروڑ 82 لاکھ بیرل رہی جب کہ گزشتہ برس اسی مدت میں یہ 3 کروڑ 88 لاکھ بیرل تھی۔ جب کہ جولائی تا مارچ 2021 میں پٹرولیم مصنوعات کے استعمال میں 4 کروڑ 47 لاکھ ٹن اضافہ ہوا، جب کہ اس سے قبل یہ 1 کروڑ 25 لاکھ ٹن تھا۔ جب کہ جولائی تا مارچ 2021 میں تیل کا ذخیرہ 38579 میٹرک ٹن تھا جس پر 578 کروڑ 68 لاکھ روپے اخراجات آئے۔

تازہ ترین