• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا کو اڈے نہیں دیں گے، ایسا ممکن ہی نہیں، CIA یا امریکی فورسز کو افغانستان میں کارروائی کیلئے اپنی زمین استعمال کرنے دیں، عمران خان


اسلام آباد(اے پی پی/خبرایجنسیاں)وزیر اعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ پاکستان افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے بعد سرحد پار انسداد دہشتگردی کارروائیوں کیلئے امریکا کو اپنی سر زمین استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دے گا۔

دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نےکہاہےکہ افغانستان سے امریکا کی واپسی کے بعد قیام امن کا ذمہ دار صرف پاکستان نہیں،تمام شراکت داروں کو ملکر یہ ذمہ داری نبھانا ہوگی۔ 

تفصیلات کےمطابق وزیر اعظم عمران خان سے ’’ایگزیاس آن ایچ بی او ‘‘ میں جو ناتھن سوان نے سوال کیا کہ کیا آپ امریکی حکومت کو القاعدہ ، داعش یا طالبان کیخلاف سرحد پار انسداد دہشتگردی کارروائیوں کیلئے پاکستان میں سی آئی اے کی موجودگی کی اجازت دیں گے ؟ جس پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ’’ بالکل نہیں‘ ہم پاکستانی سر زمین سے افغانستان میں کسی بھی قسم کی کارروائی یا اڈے بنانے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے‘‘۔ 

میزبان نے حیران ہو کر اپنا سوال دہرایا اور استفسار کیا کہ کیا وہ یہ بات سنجیدگی سے کہہ رہے ہیں جس پر وزیر اعظم نے واضح کر دیا کہ پاکستان قطعاً اس کی اجازت نہیں دے گا۔

دوسری جانب ہفتے کو ترکی میں جاری ’’انطالیہ سفارتی فورم‘‘ کے موقع پر افغان ہم منصب محمد حنیف آتمر کیساتھ ملاقات کے دوران وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، افغانستان کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کا متمنی ہے، افغانستان سے متعلقہ تمام فریقین کو مل بیٹھ کر افغان مسئلے کے جامع سیاسی حل کی راہ ہموار کرنا ہو گی۔

افغانستان میں امن کا قیام ، خطے کی تعمیر و ترقی، خوشحالی اور روابط کے فروغ کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے الزامات پر مبنی منفی بیانیے کی تشہیر کو افغان امن عمل کی کامیابی کیلئے خطرہ قرار دیتے ہوئے سفارتی ذرائع استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ 

ترک میڈیا کو انٹرویو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے بعد خطے میں قیام امن کی تمام تر ذمہ داری کا بوجھ اکیلے پاکستان کے کندھوں پر نہیں ڈالا جاسکتا۔

افغانستان کی صورتحال پیچدہ ہے اور اس وقت افغانستان کے اندر طاقت کے حصول کے لیے رسا کشی جاری ہے، خطے میں امن کے لیے دیگر عالمی طاقتوں کا کردار بھی شامل ہے، افغانستان اور خطے میں قیام امن کے لیے پاکستان ایک شراکت دار ہے اور تمام شراکت داروں کو باہمی تعاون سے ملکر یہ ذمہ داری نبھانا ہو گی۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر جیسے ایشو جنوبی ایشیا میں معاشی ترقی اور استحکام کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں، بین الاقوامی برادری کو اس طرف بھی فوری توجہ دینی چاہیے۔

تازہ ترین