اسلام آباد (این این آئی) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ الیکشن ایکٹ کی 13شقیں آئین سے متصادم ہیں، آبادی کی بجائے ووٹرز پر حلقہ بندیوں کی تجویز آئین سے متصادم ہے، سینیٹ الیکشن کی سیکرٹ کی بجائے اوپن ووٹنگ آئین اور سپریم کورٹ کی رائے کے خلاف ہے، ووٹرز لسٹوں کا اختیار آئین کے مطابق الیکشن کمیشن کا ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے باضابطہ طورپر وفاقی حکومت کو خط لکھ کرانتخابی اصلاحات پر تحفظات سے آگاہ کر تے ہوئے ترامیم کے معاملے کو وزیرِ اعظم عمران خان کے نوٹس میں لانے کا مطالبہ کر دیا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزارتِ پارلیمانی امور سے خط لکھ کر رابطہ کیا اور حکومت کو الیکشن ترمیمی بل پر اعتراضات تحریری طور پر بتا دیئے ہیں۔سیکرٹری الیکشن کمیشن نے سیکرٹری پارلیمانی امور کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا کہ قومی اسمبلی سے منظور کردہ الیکشن ایکٹ کی کئی شقیں آئین سے متصادم ہیں۔
الیکشن کمیشن نے اپنے خط میں کہا کہ آبادی کی بجائے ووٹرز پر حلقہ بندیوں کی تجویز آئین سے متصادم ہے، سینیٹ الیکشن کی سیکرٹ کی بجائے اوپن ووٹنگ آئین اور سپریم کورٹ کی رائے کے خلاف ہے۔
حکومت کو لکھے خط میں الیکشن کمیشن نے کہا کہ ووٹرز لسٹوں کا اختیار آئین کے مطابق الیکشن کمیشن کا ہے، مجوزہ الیکشن ایکٹ کی 13 شقیں آئین سے متصادم ہیں۔