کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ان فارم بیٹسمینوں کو دیکھ کر انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے دوروں کے لئے ٹیموں کا اعلان کیا جانا آئیڈیل ہوتا لیکن لاجسٹک اور کوویڈ کی وبا کی وجہ سے ایسا ممکن نہ ہو سکا۔ البتہ ہمیں کہاں اور کس کھلاڑی کی ضرورت ہے ضرور دیکھیں گے ۔ جو کھلاڑی منتخب ہوئے ہیں وہ باصلاحیت ہیں انہیں اعتماد دینے کی ضرورت ہے، انگلینڈ میں انٹر اسکواڈ میچز اور ٹریننگ میں ان کے ساتھ کام کرکے خامیوں کو دور کریںگے۔ ہفتے کو پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ معین خان کے بیٹے اعظم خان کو لانے کے لیے کوئی دباؤ نہیں تھا، پانچ چھ نمبر پر جن کو موقع دیا گیا وہ پرفارم نہیں کر سکے، اعظم خان کو ان کی صلاحیتوں اور اسٹرائیک ریٹ کی وجہ سے موقع دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ فرنچائز کرکٹ اورانٹرنیشنل کرکٹ میں فرق ہوتا ہے، ضروری نہیں جو پی ایس ایل کی کنڈیشنز میں پرفارم نہیں کررہا وہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیزجا کربھی کارکردگی نہ دکھائے ۔ حارث سہیل، سعود شکیل اورعبداللہ شفیق کو کیمپ میں ون ڈے میچز کھلاکر تیار کررہے ہیں۔ تینوں کیمپ میں اچھا کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرنچائزز اپنے حساب سے ٹیمیں منتخب کرتی ہیں لیکن یہ کہنا درست ہے کہ جو کھلاڑی قومی ٹیم میں ہوں انہیں موقع ملنا چاہیے تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ سیکھیں۔ شاہنواز دھانی کے کھیل میں بہتری آئی لیکن کچھ کھلاڑیوں کو کسی وجہ سے موقع نہیں مل پاتا جیسے عثمان قادر ہیں ان کی ٹیم میں ورلڈ کلاس عمران طاہر شامل ہیں اور ایک ہی اسپنر کھیل سکتا ہے۔