• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کا فائزر ویکسین کی 13 ملین خوراکیں خریدنے کا معاہدہ، اگلے ماہ کھیپ پہنچ جائیگی

کراچی (وقار بھٹی) پاکستان کا فائزر ویکسین کی 13 ملین خوراکیں خریدنے کا معاہدہ ؛ جولائی 2021 کے آخر تک خوراکوں کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچنے کا امکان ہے ۔

تفصیلات کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان اور فائزر بائیوٹیک کے درمیان ملک کیلئے کووڈ 19 ایم آر این اے ویکسین کی 13 ملین خوراکوں کی خریداری کے لئے معاہدہ طے پاگیا ہے اور توقع ہے کہ جولائی 2021 کے آخر تک خوراکوں کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ جائے گی۔ 

ان کا کہنا ہے کہ اسی طرح پاکستان روسی سپتنک وی ویکسین کی 10 ملین خوراکوں کی خریداری کے آخری مراحل میں ہے جس کی پہلی کھیپ ممکن ہے کہ رواں ماہ کے آخر یا جولائی کے پہلے ہفتے تک پاکستان پہنچ جائے۔ 

نیشنل ہیلتھ سروسز ، ریگولیشنز اور کوآرڈینیشن کے ایک عہدیدار نے دی نیوز کو بتایا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) پاکستان اپنے میسنجر آر این اے کووڈ 19 ویکسین کی 13 ملین خوراک کی خریداری کے لئے فائزر انکارپوریشن اور بائیوٹیک کے ساتھ معاہدہ کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔ 

توقع ہے کہ پہلی کھیپ جولائی میں اس ملک کو فراہم کی جائے گی۔ فائزر انکاپوریشن نے بھی اس معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ باقی 12 ملین خوراکیں دسمبر 2021 تک فراہم کی جائیں گی۔ 

رجسٹریشن بورڈ آف ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے پہلے ہی پاکستان میں فائزر بائیوٹیک کے کووڈ 19 ایم آر این اے ویکسین کو 12 سال اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کی ویکسی نیشن کے لئے ہنگامی استعمال کی اجازت (EUA) کی منظوری دے دی ہے اور لاکھوں لوگ خود کو انجیکشن لگوانے کے لئے ملک میں اس کی دستیابی کے منتظر ہیں۔ 

پاکستان کو اس وقت COVID-19 ویکسین کی شدید قلت کا سامنا ہے جس کے باعث صوبہ سندھ کو پورے صوبے میں اتوار کے روز ویکسی نیشن کا عمل معطل کرنا پڑا جبکہ پنجاب نے ویکسی نیشن کے کئی مراکز بند کردیئے جیسا کہ یہ مرکز پچھلے ہفتے رک گیا تھا۔ 

مختلف ویکسینوں کی 70 ملین سے زیادہ خوراکیں قطار میں کھڑی ہیں لیکن وفاقی حکومت کے عہدیداروں کا دعویٰ ہے کہ این ڈی ایم اے کے ذریعے پاکستان رواں سال میں 70 ملین خوراکیں خریدنے میں کامیاب ہوگیا ہے جس میں چینی ، امریکی اور روسی ویکسین شامل ہیں جبکہ اگست 2021 کے آغاز تک ملک کو ایسٹرا زینیکا ویکسین کی 12 ملین سے زائد خوراکیں ملیں گی۔ 

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک عہدیدار نے دی نیوز کو بتایا کہ این ڈی ایم اے کا مقصد رواں سال جولائی اور ستمبر کے درمیان روسی سپتنک وی ویکسین کی 10 ملین خوراکیں خریدنے کا ہے جبکہ چینی سائنوفام ، سائنو ویک اور کینسینو کی لاکھوں خوراکیں بھی خریدی جارہی ہیں۔ اگلے ہفتوں میں پاکستان میں مختلف ویکسینوں کی کمی نہیں ہوگی۔ 

عہدیدار کا کہنا تھا کہ پاکستان روسی سپتنک وی کی 10 ملین خوراکیں، سائنو ویک کی 30 ملین کے لگ بھگ خوراکیں اور سائنو فارم اور کینسینو کی 20, 20 ملین خوراکین اس سال دسمبر تک خریدنے والا ہے۔ 

عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ اس کے علاوہ ایسٹرازینیکا کی کووی شیلڈ ویکسین کی بھی تقریباً 12.3 ملین خوراکیں متوقع ہیں لہٰذا ہم رواں سال کے آخر تک اپنی بیشتر بالغ آبادی کا احاطہ کرسکیں گے۔ 

عہدیدار کا کہنا تھا کہ چین سے آج (اتوار) دوپہر سائنو فارم کی 15 لاکھ خوراکوں کے ساتھ ایک پرواز پاکستان پہنچ رہی ہے اور یہ کہ رواں ماہ کے آخر تک کووڈ ویکسی نیشن مراکز میں سے زیادہ تر ملک بھر میں ویکسی نیشن کا عمل دوبارہ شروع کردیں گے۔

تازہ ترین