• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ویکسینیشن نہ کروانے پر سم بند کرنے کیخلاف درخواست مسترد

سندھ ہائی کورٹ نے کورونا ویکسین نہ لگوانے والوں کی موبائل سم اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرنے کے خلاف درخواست ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔

دورانِ سماعت کورونا ویکسین لگانے سے متعلق حکومتی اقدامات کے خلاف درخواست گزار پر عدالت برہم ہو گئی۔

سندھ ہائی کورٹ جسٹس شفیع محمد صدیقی نے کہا کہ حکومت کو صرف ایک شخص نہیں بلکہ آپ کے ساتھ موجود وکلاء کی بھی فکر ہے، کورونا کی وباء کا شکار شخص اپنے ساتھ 200 مزید افراد کو بھی متاثر کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس ایسی وباء ہے جو دوسروں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے، حکومت کو آپ کے کولیگ، فیملی اور ارد گرد اٹھنے بیٹھنے والوں کی بھی فکر ہے۔

درخواست گزار سہیل حمید ایڈووکیٹ نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ قانون سازی کے بغیر عوام کو کورونا ویکسین لگوانے کے لیے مجبور نہیں کیا جا سکتا، حکومت کو شہریوں کی موبائل سمیں بند کرنے سے روکا جائے، حکومت کو پہلے قانون سازی کرنا ہوگی۔

جسٹس شفیع محمد صدیقی نے استفسار کیا کہ آپ قانون سازی کا کیسے کہہ سکتے ہیں؟ کورونا وائرس سے متاثرہ شخص شہر میں چلتا پھرتا بم ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ سم بلاک کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن کہاں ہے؟ 3 صفحات کی درخواست پر کیسے کارروائی روک دیں؟

سندھ ہائی کورٹ نے درخواست ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی، جبکہ درخواست گزار پر 25 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا۔

تازہ ترین