• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ایک اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی نے ٹولنٹن مارکیٹ سے1200کلو اور ڈی ایچ اے سے30من مضر صحت گوشت برآمد کرلیا ہے۔ اس سے پیشتر صوبائی دارالحکومت لاہور ہی کے علاقے ٹائون شپ سے ایک معروف کمپنی کے سیل پوائنٹ سے ڈرنکنگ واٹر کی سینکڑوں ایسی بوتلیںبھی پکڑی گئی ہیں جن میں بدبو دار اور گندہ پانی بھر کر فروخت کیا جارہا تھا۔ ہمارے معاشرے میں ہر سطح پر ملاوٹ کا ناپاک دھندہ اتنے عروج پر پہنچ گیا ہے کہ ملک کا کوئی بھی حصہ اس سے محفوظ نہیں۔ آٹے میں خشک اور باسی روٹیاں ہی نہیں ریت اور مٹی تک ملا دی جاتی ہے۔ مرچوں میں اینٹوں کا برادہ ڈالا جاتا ہے ، گھوڑوں کے چارے کے لئے استعمال ہونے والے دانے کو دال ماش کے طور پر فروخت کیا جاتا ہے اور یہ سب کچھ اس ملک میں ہورہا ہے جو اسلام کے نام پر بنا ہے اور جس کے پاک نبی کریمؐ نے ارشاد فرمایا تھا کہ جس نے ملاوٹ کی وہ ہم میں سے نہیں ،اگر ہم بحیثیت قوم اس سے وابستگی کا زبانی دعوی کرنے کی بجائے سرور کائنات ﷺ کے مذکورہ بالا فرمان پر عمل کرتے تو کیا ہمارے ہاں ملاوٹ جعل سازی اور دھوکہ دہی کا یہ عالم ہوتا اور اگر ایسا کرنا ہمارے مقدر میں نہیں تو ہمیں دوسرے ممالک سے ہی کچھ سیکھ لینا چاہئے۔ امریکہ میں1920سے فوڈ اینڈ ڈرگ ایجنسی قائم ہے جو عوام کو خالص غذائی اشیا ء مہیا کرنے کے لئے کام کررہی ہے اور وہاں یہ اتنے موثر طریقے سے کام کررہی ہے کہ اگر حفظان صحت کے تمام تقاضوں کو پورا کرنے کے باوجود کھانے کی کسی چیز کا ذائقہ آپ کو اچھا نہیں لگ رہا تو آپ اسے واپس کرسکتے ہیں جو دکاندار خوش دلی سے واپس لے کر آپ کو کوئی دوسری من پسند چیز دے گا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس حوالے سے قومی سطح پر ایک ٹھوس پالیسی تشکیل دی جائے اور خوراک میں کسی بھی قسم کی ملاوٹ کرنے والوں کو فوری اور عبرتناک سزائیں دی جائیں ،اس کے بغیر یہ مسئلہ حل ہوا ہے نہ ہوگا۔
تازہ ترین