• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ: لاک ڈاؤن کا پہلا دن، SOPs کی خلاف ورزیاں، مزدور پریشان

کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی سمیت سندھ بھر میں آج جزوی لاک ڈاؤن کے پہلے دن کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کے مظاہرے جگہ جگہ نظر آئے۔

کہیں ماسک، کہیں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی نظر انداز کر دی گئی، صوبے بھر میں بازار اور مارکیٹیں بند رہیں۔

سڑکوں پر ٹریفک کم دکھائی دیا، کئی شہروں میں دیہاڑی دار مزدور پریشان نظر آئے، تاجروں نے حکومتِ سندھ سے لاک ڈاؤن پر نظرِ ثانی کا مطالبہ کر دیا۔

سندھ بھر کی طرح کراچی میں بھی کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث لاک ڈاؤن کا آج پہلا روز ہے، شہر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی ہے، بازار اور کاروباری مراکز مکمل طور پر بند ہیں، شہر کی مختلف شاہراہوں پر پولیس نے ناکے لگا رکھے ہیں۔

کورونا وائرس کے باعث اموات اور نئے کیسز میں اضافے کے بعد سندھ میں آج سے 9 روز کے لیے لاک ڈاؤن نافذ ہو گیا۔

شہریوں کے غیر ضروری گھروں سے نکلنے پر پابندی بھی عائد ہے، موٹر سائیکل کی ڈبل سواری بھی بند ہے، گاڑی میں 2 سے زائد افراد سفر نہیں کر سکیں گے، تاہم تیسرے بیمار شخص کو اسپتال لیے جانے کےلیے 3افراد کو سفر کی اجازت ہو گی۔

پولیس کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات پر ناکے لگا کر ماسک اور ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کی چیکنگ کا سلسلہ جاری ہے، ناکے لگائے جانے کے باعث مختلف سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ بھی دیکھا گیا۔

شہریوں نے شہر کے مختلف علاقوں میں ایس او پیز کی دھجیاں بکھیر دیں، شہریوں کی بڑی تعداد نے پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے باعث رکشوں میں سفر کیا۔

ایک رکشے میں 5، 5 افراد سفر کرتے رہے، بڑی تعداد میں شہریوں نے ماسک بھی نہیں لگائے، ناگن چورنگی، سرجانی ٹاؤن کے علاقوں میں بازار اور مارکیٹیں کھلی دیکھی گئیں۔

صوبے بھر میں ریسٹورنٹس کو صرف آن لائن ڈیلیوری کی اجازت ہے، میڈیکل اسٹورز، بیکری، کریانہ اور گوشت کی دکانیں کھلی رہیں گی، پابندی کے دوران انٹر میڈیٹ سمیت تمام امتحانات بھی ملتوی کر دیئے گئے۔

سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن نوٹیفکیشن میں گھر سے باہر نکلنے والوں کے لیے قومی شناختی کارڈ اور ویکسینیشن کارڈ لازمی قرار دے رکھا ہے۔

بین الصوبائی ٹرانسپورٹ کھلی رہے گی تاہم صوبے کے شہروں کے درمیان چلنے والی انٹر سٹی ٹرانسپورٹ بند رہے گی، پبلک ٹرانسپورٹ بھی 8 اگست تک بند رہے گی۔

پابندی کے دوران انٹرمیڈیٹ کے امتحانات بھی ملتوی کر دیئے گئے ہیں، تاہم 2 اگست کو کیمبرج اسکول سسٹم کا آخری امتحان معمول کے مطابق ہو گا، جس میں شریک عملہ اور اسٹوڈنٹس لاک ڈاؤن سے مستثنیٰ ہوں گے۔

کریانہ، میڈیکل اسٹورز، پٹرول پمپس، پھل والے اور تندور کھلے رہیں گے، دودھ، سبزی، بیکری اور ضروری اشیاء کی دیگر دکانیں شام 6 سے صبح 6 تک بند رہیں گی۔

ریسٹورنٹس میں صرف آن لائن ڈیلیوری کی اجازت ہوگی، صنعتیں کھلی رہیں گی، میڈیا ورکرز کو ماسک پہن کر اور ایس او پیز کے ساتھ سرگرمیوں کی اجازت ہوگی۔

نمازِ جنازہ و دیگر مذہبی رسومات، متعلقہ ایس ایچ او کےعلم میں لاکر ادا کی جائیں گی، تعلیمی، تجارتی، مذہبی، تفریحی، کھیلوں اور تربیتی سرگرمیوں پر بھی پابندی ہو گی۔

تازہ ترین