• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کیلئے وفاق کا ایکشن پلان، اسمگلنگ، منشیات اور بدانتظامی کی روک تھام کیلئے وفاقی ادارے کارروائی کریں گے، وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس کے فیصلے

سندھ کیلئے وفاق کا ایکشن پلان


اسلام آباد(ایجنسیاں‘ٹی وی رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے سندھ میں وفاقی اداروں کے ذریعے ایکشن پلان شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ صوبے میں اسمگلنگ‘منشیات اور بد انتظامی کی روک تھام کیلئے وفاقی حکومت کردار ادا کرے گی جبکہ وزیراعظم بھی جلد سندھ کا دورہ کریں گے۔بدھ کوعمران خان کی زیر صدارت سندھ اسٹریٹجی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں سندھ کی سیاسی اور انتظامی صورتحال پر تفصیلی مشاورت کی گئی اور سندھ میں پی ٹی آئی کے متحرک کردار پر بھی غور کیا گیا۔ ٹی وی رپورٹ کے مطابق عمران خان کی زیرِ صدارت سندھ سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں عوام کو ریلیف دینےکے لیے اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق سندھ اسٹریٹجی کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی حکومت سے مشاورت مکمل ہوگئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ میں ترجیحی بنیادوں پر اصلاحات ہوں گی ‘ صوبے میں رینجرز، اے این ایف، ایف آئی اے، اور کسٹمز کو متحرک کیا جائے گا اور سندھ کےعوام کوڈاکوؤں‘بھتہ خوروں اور جرائم پیشہ عناصر سے نجات دلائی جائے گی۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کا پہلا ٹارگٹ سندھ سے ڈاکو راج کا خاتمہ ہوگا‘ڈاکوؤں کے خلاف سندھ کے مخصوص مقامات پر آپریشن ہوں گے‘چاروں وفاقی ادارے باہمی اشتراک سے کارروائی کی اپنی اپنی منصوبہ بندی کریں گے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ بھر میں امن و امان یقینی بنایا جائےگا اور ڈاکوؤں کا ہر جگہ پر محاسبہ کیا جائےگا۔دریں اثناءعمران خان نے ہدایت کی ہے کہ گرین لائن کی طے شدہ مدت میں تکمیل یقینی بنائی جائے اور سندھ پیکج کے تحت منصوبوں پر بھی کام میں تیزی لائی جائے۔وزیراعظم سے سندھ سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے ملاقات کی ۔ملاقات میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر، رکنِ قومی اسمبلی غوث بخش مہر، رکنِ صوبائی اسمبلی علی گوہر مہر اور صفدر عباسی شریک تھے ۔ اس موقع پر سندھ کی سیاسی اورانتظامی صورتحال پر تفصیلی مشاورت خصوصا امن و امان اور کورونا کی صورتحال اور عوام کو درپیش مسائل پر بات چیت کی گئی ۔علاوہ ازیںعمران خان نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تحفظ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، درآمدی پلاسٹک پر انحصار کم کرنے کیلئے جامع منصوبہ بنایا جائے، چین کی پلاسٹک کی درآمد پر پابندی کی پالیسی کو بھی زیر غور لایا جائے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت ملک میں فضلے کے انتظام کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 30 ملین میٹرک ٹن فضلہ میونسپل سطح پر پیدا ہوتا ہے، پلاسٹک فضلہ کل فضلے کا 10 سے 14 فیصد ہے اور سال 2050 تک اس کی مقدار دوگنی ہوجائے گی۔علاوہ ازیں عمران خان سے معاون خصوصی برا ئے سی ڈی اے امور علی نواز اعوان نے بدھ کو یہاں ملاقات کی۔ ملاقات میں شجرکاری مہم اور ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق امور زیر بحث آئے۔                     

تازہ ترین