• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کے ترقی یافتہ ترین شہر نیویارک کی جیل سب سے خطرناک قرار

معاشرے کو بہترین حالت میں رکھنے کے لیے ہر دور میں اور ہر قوم میں جزا اور سزا کا قانون کا نفاذ کیا گیا، اور اس کا تصور قیدخانے کے بغیر ممکن ہی نہیں۔ 

گزرتے وقت اور بدلتے زمانوں کے ساتھ قید خانوں کے سیکیورٹی اور اسے محفوظ بنانے کا طریقہ کار بھی بدلتا رہا، جو آہستہ آہستہ قیدیوں کے لیے خطرناک تصور ہونے لگا ہے۔ 

اکثر فلموں میں جیل توڑنے اور انھیں کامیاب بنانے کی عکس بندی دکھائی دیتی ہے، اور ان کی مثال شاشنک ریڈمپشن، اسکیپ پلان، اور ڈیتھ ریس جیسی فلمیں قابلِ غور ہیں، تاہم حقیقت اس سے کافی دور ہے۔ 

ممکنہ طور پر دنیا میں ایسے قید خانے بھی موجود ہوسکتے ہیں جنھیں "محفوظ جیل" کہا جاسکتا ہے، تاہم دنیا میں ایسے خطرناک ترین قید خانے بھی موجود ہیں جہاں جرائم کی سزا کاٹنے والا قیدی خود بھی محفوظ نہیں ہے۔ 

ان جیلوں میں قتل، مار پیٹ، لڑائی جھگڑے، حریف قیدیوں کو زخمی کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے ساتھ ریپ کے واقعات معمول کی بات ہے۔ 

ان خطرناک ترین جیلوں کی درجہ بندی کے لیے ریڈٹ فورمز، کورا میں بحث و مباحثہ، یوٹیوب پر دستاویزی فلموں اور جیلوں سے متعلق اخبارات میں شائع مضامین کا سہارا لیا گیا ہے۔

اس فہرست میں پہلے نمبر پر امریکی شہر نیویارک کے جزیرے ریکرز پر بنی جیل ہے جبکہ روس کے شہر ویلادی میر کا سینٹرل پریزن ہے۔ 

خیال رہے ان خطرناک ترین جیلوں میں امریکا کی 6، روس کی 4 چار جیلیں ہیں، جبکہ اس میں 13ویں نمبر پر مشہورِ زمانہ گوانتا نامو بے جیل بھی ہے۔ 

 اس کے علاوہ جارجیا، شمالی کوریا، بھارت، برطانیہ، ترکی، تھائی لینڈ، کینیا، فرانس، روانڈا، ایل سلواڈور، کولمبیا، برازیل، ارجنٹینا، شام اور وینزویلا کے ممالک کی جیلیں شامل ہیں۔

تازہ ترین