• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصنّف: محمّد نواز رضا

صفحات: 304، قیمت: 500 روپے

ناشر: قلم فاؤنڈیشن انٹرنیشنل، یثرب کالونی، بینک اسٹاپ، والٹن روڈ، لاہور کینٹ۔

یہ سینئر صحافی اور کالم نگار، محمّد نواز رضا کے اُن کالمز کا مجموعہ ہے، جو یکم جون 2014ء سے 31 دسمبر 2015ء کے درمیان روزنامہ’’ نوائے وقت‘‘ میں شایع ہوئے۔مصنّف گزشتہ نصف صدی سے صحافت سے وابستہ ہیں، اِس دَوران 1986ء میں ساتھیوں سے مل کر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ( دستور) کی بنیاد رکھی اور اس کے پہلے سیکریٹری اور پھر تین بار صدر رہے۔ مسلسل 16 سال تک راول پنڈی/ اسلام آباد پریس کلب کے صدر بھی رہے۔ اپنے اِس طویل صحافتی سفر کے دَوران اُنھوں نے شہرِ اقتدار کی غلام گردشوں میں جنم لینے والی کہانیوں کا نہایت قریب سے مشاہدہ کیا اور پھر اُنھیں پوری دیانت سے قارئین تک منتقل کردیا۔

اِن مضامین کی اشاعت کا زمانہ سیاسی طور پر بہت ہنگامہ خیز رہا کہ نئی منتخب حکومت کو تحریکِ انصاف کی صُورت ایک ایسی جارحانہ اپوزیشن کا سامنا تھا، جو انتخابات میں دھاندلی کے نعرے پر مُلکی سیاست میں ہل چل مچائے ہوئے تھی۔اُس نے اِسی بنیاد پر اگست 2014ء سے 17 دسمبر 2014ء تک، یعنی چار ماہ اسلام باد میں دھرنا بھی دیا، جس کے دَوران ایمپائر کی انگلی کا زور و شور سے ذکر ہوتا رہا۔ محمّد نواز رضا نے اِس ہنگامہ خیز دَور کو اپنے کالمز کی شکل میں تاریخ کا حصّہ بنا دیا ہے۔

اُن کا کہنا ہے’’ مجھ پر الزام ہے کہ میری بیش تر تحریروں کا محور میاں نواز شریف اور چوہدری نثار علی خان ہیں۔ اِس الزام میں کسی حد تک صداقت بھی ہے، لیکن مَیں نے اُن کے بارے میں جو کچھ لکھا، اپنے دل و دماغ سے لکھا۔ کبھی کسی کے کہنے یا ایما پر نہیں لکھا۔‘‘ممتاز صحافی، مجیب الرحمٰن شامی کا اِس کتاب سے متعلق کہنا ہے کہ ’’ پاکستانی سیاست اور صحافت پر طلبہ کے لیے اِس کتاب میں بہت کچھ ایسا ہے، جو شاید کہیں اور نہ مل سکے۔‘‘بتایا گیا ہے کہ ان کالمز کی مزید دو جِلدیں بھی جلد قارئین کے ہاتھوں میں ہوں گی۔کتاب کا’’ پیش لفظ‘‘ مصنّف کی بجائے ناشر سے منسوب ہوگیا ہے، اُمید ہے ،اگلے ایڈیشن میں اسے درست کرلیا جائے گا۔

تازہ ترین