• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹک ٹاکر عائشہ اور ساتھی کیخلاف مقدمے کی درخواست، SHO سے جواب طلب

لاہور کی عدالت نے مینارِ پاکستان کے گریٹر اقبال پارک میں دست درازی کا شکار ہونے والی ٹک ٹاکر خاتون عائشہ اکرم اور اس کے ساتھی ریمبو کے خلاف اندارجِ مقدمہ کی درخواست پر سماعت کے دوران متعلقہ ایس ایچ او سے جواب طلب کر لیا۔

لاہور کی عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج نے نوٹس جاری کرتے ہوئے ایس ایچ او شاہدرہ سے جواب طلب کیا ہے۔

اندراجِ مقدمہ کی درخواست میاں توصیف کی جانب سے دی گئی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عائشہ اکرم اور اس کا ساتھی پلان کے ساتھ مینار پاکستان گئے تھے۔

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ عائشہ اور ریمبو کی وجہ سے مینارِ پاکستان کا واقعہ پیش آیا، ملزمان کی وجہ سے پاکستان کی بدنامی ہوئی۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ عائشہ اکرم اور اس کے دوست ریمبو کے خلاف تھانہ شاہدرہ میں درخواست دی ہے، تاہم تھانہ شاہدرہ کے ایس ایچ او نے نامزد افراد کے خلاف کارروائی نہیں کی۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ عائشہ اکرم اور ریمبو کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔

واضح رہے کہ لاہور میں مینارِ پاکستان کے گریٹر اقبال پارک میں خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کو ہراسگی اور بدتمیزی کا نشانہ بنانے کا واقعہ 14 اگست کے روز پیش آیا تھا۔

یومِ آزادی کے موقع پر خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم سے ہوئی دست درازی کا خوفناک واقعہ 3 روز بعد سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آیا۔

سیکڑوں نوجوانوں نے ٹک ٹاکر عائشہ اکرم اور اس کے ساتھیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور کپڑے پھاڑ دیئے جبکہ پولیس واقعے سے بے خبر رہی۔

فوٹیجز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر پولیس نے 400 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

دوسری جانب سوشل میڈیا پر اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف سخت ایکشن کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

تازہ ترین