• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنسی استحصال کا مقدمہ بے بنیاد اور غیر قانونی ہے، وکلا شہزادہ اینڈریو

لندن (این این آئی)برطانوی شہزادے نے اپنے خلاف جنسی تعلقات اور استحصال کا سول مقدمہ دائر کرنے والی خاتون کے نوٹس پر جواب دیتے ہوئے عدالت کو بتایا ہے کہ ان کے خلاف دائر کیا گیا مقدمہ جھوٹا، بے بنیاد اور غیر قانونی ہے۔شہزادہ اینڈریو کے خلاف برطانوی نژاد امریکی خاتون ورجینیا رابرٹ گفی نے گزشتہ ماہ اگست میں امریکی ریاست نیویارک کے دارالحکومت نیویارک شہر کی عدالت میں سول مقدمہ دائر کیا تھا۔ورجینیا رابرٹ گفی نے 2019 میں شہزادہ اینڈریو پر کم عمری میں رضامندی کے بغیر جنسی تعلقات استوار کرنے کے الزامات لگائے تھے، جنہیں ملکہ برطانیہ کے بیٹے نے مسترد کردیا تھا۔تین دن قبل ورجینیا رابرٹ گفی کے وکلا نے بتایا تھا کہ انہوں نے شہزادہ اینڈریو کو مقدمے کا قانونی نوٹس بھی بھیج دیا اور اب برطانوی شہزادے کے وکلا نے مذکورہ نوٹس پر جواب دے دیا۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ورجینیا رابرٹ گفی کے وکلا کی جانب سے شہزادہ اینڈریو کو نوٹس بھجوانے کے دعوے پر شہزادے کے وکلا نے نیویارک کی عدالت میں ٹرائل شروع ہونے سے قبل رسمی سماعت میں بتایا کہ ان کے موکل کو درست انداز میں نوٹس نہیں ملا۔شہزادہ اینڈریو کے وکلا نے بتایا کہ ان کے موکل کیخلاف نیویارک کی عدالت میں اگست میں خاتون کی جانب سے دائر کیا گیا مقدمہ غیر قانونی، جھوٹا اور بے بنیاد ہے۔ملکہ برطانیہ کے چھوٹے بیٹے کے وکلا نے دلیل دی اور دعویٰ کیا کہ مذکورہ خاتون نے 2009 میں امریکی کاروباری شخص جیفری اپسٹن سے ایک معاہدہ کیا تھا جس کے تحت وہ کبھی بھی کسی بھی شخص کے خلاف کوئی مقدمہ دائر نہیں کریں گی۔وکلا کے مطابق مذکورہ معاہدے کے تحت ورجینیا رابرٹ گفی شہزادہ اینڈریو کے خلاف بھی مقدمہ نہیں کر سکتیں۔وکلا نے واضح طور پر کہا کہ شہزادہ اینڈریو کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی کوئی قانونی گنجائش نہیں، مقدمہ بدنیتی پر مبنی اور جھوٹا ہے۔اسی حوالے سے بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ شہزادہ اینڈریو کے خلاف خاتون کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے کا ٹرائل شروع ہونے یا نہ ہونے سے متعلق تاحال کوئی واضح فیصلہ نہیں ہوا۔رپورٹ میں قوانین کے حوالے سے بتایا گیا کہ خاتون کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے سے متعلق شہزادہ اینڈریو کو قانونی نوٹس بھجوانا لازمی تھا، اس لیے خاتون کے وکلا نے نوٹس بھجوایا۔شہزادہ اینڈریو کے وکلا نے نوٹس کا جواب دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کے موکل کو درست انداز میں نوٹس نہیں ملا اور یہ کہ ان کے خلاف دائر کیا گیا مقدمہ غیر قانونی ہے، کیوں کہ الزام لگانے والی خاتون 2009 میں معاہدہ کر چکی ہیں۔ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ شہزادہ اینڈریو کے خلاف نیویارک کی عدالت میں کب تک حتمی ٹرائل کا آغاز ہوگا اور خاتون نے سول مقدمے میں ہرجانے کے طور پر کتنی رقم طلب کی ہے؟شہزادہ اینڈریو کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے میں خاتون نے ان پر الزام عائد کر رکھا ہے کہ شہزادہ اینڈریو نے انہیں لندن سمیت نیویارک میں اپنی رہائش گاہ پر جنسی استحصال کا نشانہ بنایا اور اس وقت وہ نابالغ تھیں۔ورجینیا گفی نے ابتدائی طور پر اگست 2019 میں شہزادہ اینڈریو پر جنسی استحصال کے الزام عائد کیے تھے۔خاتون نے ملکہ برطانیہ کے بیٹے پر اس وقت الزامات لگائے تھے جب امریکی کاروباری شخص جیفری اپسٹن کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہوں نے بعد ازاں جیل میں خودکشی کرلی تھی۔اس وقت خاتون نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ جیفری اپسٹن نے انہیں 1999 سے 2001 تک تین مختلف مواقع پر برطانوی شہزادے کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنے کے لیے دباؤ ڈالا اور شہزادہ اینڈریو نے ان کے ساتھ کم از کم 3 مرتبہ 'جنسی تعلقات قائم کیے، انہوں نے اس عمل کو 'زبردستی بھی قرار دیا تھا۔مذکورہ الزامات کے بعد شہزادہ اینڈریو نے تمام الزامات کو مسترد کیا تھا بعد ازاں مسئلہ سنگین ہوجانے پر انہوں نے شاہی ذمہ داریوں سے بھی دستبرداری اختیار کرلی تھی۔
تازہ ترین